بچوں کی نشوونما میں تربیتی مراکز کا کردار ( پہلا حصہ )
تحریر: نوید حیدر تقوی
معاشرے سے آشنائی میں گھر کے ماحول کے بعد پہلے تربیتی مرکز کے عنوان سے چائیلڈ نرسریاں اہم کردار کی حامل ہیں لیکن ان کے مثبت اور منفی کردار پر بھی توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
افسوس کہ حالیہ دھائیوں میں اکثر گھرانے، اپنے اصلی اور اہم کردار کو چائيلڈ نرسریوں کے سپرد کردیتے ہیں، اس بات کو جانے بغیر کہ چائیلڈ نرسریاں اکیلے بچوں کی تمام ضرورتوں کو پورا نہیں کرسکتیں۔ بہرحال علمی معیارات کی حامل چائیلڈ نرسریاں بچوں کی تعلیم و تربیت اور ان کو معاشرے سے آشنا کرنے میں موثر کردار ادا کرتی ہیں۔
والدین، بچوں کو معاشرے سے آشنا کروانے میں ایک اہم ترین عامل شمار ہوتے ہیں۔ گھرانے کے علاوہ مختلف ادارے اور مراکز بھی موجود ہیں کہ جو بچوں کو معاشرے سے آشنا کروانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اسکول اور تربیتی سینٹرز انہی مراکز میں شمار ہوتے ہیں۔ واضح ہے کہ ہر ملک کی تعلیم و تربیت کی وزارت بچوں اور نوجوانوں کے تربیتی نظام اور اس کی شخصیت کو بنانے کے حوالے سے اہم ترین کردار کی حامل ہوتی ہے۔ انسان کی شخصیت میں نکھار لانا اور جسم کی پرورش کی اہمیت اور طلبہ کی نفسیات پر توجہ کی ضرورت، باعث بنی ہے کہ یہ اہم مسئلہ، تعلیم و تربیت کے نظام کی ایک بنیادی ترین کارکردگی کے زمرے میں آۓ۔ آج کی دنیا میں تعلیم و تربیت کی اہمیت اس حد تک زیادہ ہے کہ معاشرتی امور کے اکثر ماہرین، اس کو ایک کامیاب معاشرے کی تعمیر میں اہم ترین ادارہ سمجھتے ہیں۔ تعلیم و تربیت کے ادارے کی مجموعی کارکردگی میں سے ایک، بچوں کو سماجی روایات سے آگاہ کرنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سماجی تربیت کے اہم ترین مفاہیم، منجملہ اعتماد بنفس، اپنے وجود کا اظہار، خود مختاری، رقابت، تعاون، دوستی کی نوعیت، اپنی شناخت اور اسی طرح دیگر دسیوں تربیتی امور، بچوں کی سماجی شخصیت کو بناتے ہیں، اسی دوران تربیتی مراکز کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ اس لئے معاشرے سے آشنائی، اگر چہ گھر سے شروع ہوتی ہے لیکن اسکول میں ان تمام موارد میں نکھار پیدا ہوتا ہے۔ اسی لئے تربیتی نظام کی بنیادیں، گھر، والدین اور تعلیمی سسٹم پر استوار ہوتی ہیں۔
واضح ہے کہ اس صورت میں تعلیم و تربیت کے اعلی اہداف پرعمل درآمد ہوسکتا ہے کہ تمام سماجی اداروں اور گھرانے کے درمیان ضروری ہماہنگی موجود ہو۔ تعلیمی شعبے منجملہ اساتذہ کی تربیت اور اسکول اور گھروالوں کے درمیان باہمی رابطوں کے لئے ہر قسم کی سرمایہ کاری کے، حتمی نتیجے پر نہایت ہی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔