جاپان: ہیروشیما پر امریکا کے ایٹمی حملے کی یاد
Aug ۰۶, ۲۰۱۵ ۱۵:۲۹ Asia/Tehran
جاپان کے شہر ہیروشیما پر امریکا کی ایٹمی بمباری کو ستّر برس پورے ہونے کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں اس ملک کے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے شہر ہیروشیما پر امریکا کی ایٹمی بمباری کو ستّر برس پورے ہونے کے موقع پر جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے اور ہزاروں لوگوں نے جمعرات کے دن اسی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی۔ یہ سب لوگ امن یادگار پارک میں جمع ہوئے اور انہوں نے ایک منٹ خاموشی اختیار کر کے امریکا کے ایٹمی حملے میں مارے جانے والے ایک لاکھ چالیس ہزار سے زیادہ افراد کی یاد منائی۔ اس شہر کے میئر کازومی متسوئی نے اس تقریب میں ایٹم بم کی تشبیہ مجسم شیطان سے دی اور عالمی برادری سے اس طرح کے ہتھیاروں کو نابود کرنے کا مطالبہ کیا۔ ہیروشیما کے میئر نے مزید کہا کہ تمام انسانوں کو پرامن بقائے باہمی کے لئے ایٹم بم سے نجات حاصل کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب اس کام کو عملی جامہ پہنانے کا وقت آ گیا ہے۔ جاپان میں تعینات امریکی سفیر کیرولین کینیڈی نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ واضح رہے کہ امریکا کے بی انتیس لڑاکا طیارے نے چھ اگست سنہ انیس سو پینتالیس کو جاپان کے شہر ہیروشیما پر ایٹمی بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں ایک لاکھ چالیس ہزار سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ اس کے بعد نو اگست سنہ انیس سو پینتالیس کو امریکا نے جاپان کے دوسرے شہر ناگاساکی پر ایٹمی حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں ستّر ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال صرف جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر حملے کی صورت میں کیا گیا ہے۔