ایٹمی بجلی گھر چالو کرنے کے خلاف جاپانیوں کا احتجاج
جاپان کے ہزاروں باشندوں نے دارالحکومت ٹوکیو میں ملک کے ایٹمی بجلی گھروں کو دوبارہ فعال بنائے جانے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
ٹوکیو سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ تقریبا تیس ہزار جاپانی شہریوں نے وزیراعظم ہاؤس کے سامنے جمع ہو کر ایٹمی بجلی گھروں کو دوبارہ فعال بنانے کے حکومتی اقدام پر احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایٹمی بجلی گھروں کو دوبارہ چالو کئے جانے سے ملک کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے-
یہ مظاہرے ایک ایسے وقت ہوئے جب جاپانی وزیراعظم شینزوآبے نے چند روز قبل فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے حادثے کی پانچویں برسی کے موقع پر کہا تھا کہ جاپان ایٹمی انرجی کے بغیر اپنی حیات باقی نہیں رکھ سکتا- جاپانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کاملک قدرتی ذخائر سے محروم ہے اس لئے ایٹمی انرجی کے بغیر وہ باقی نہیں رہ سکے گا اور ضروری ہے کہ وہ انرجی کی ضروریات کو اس ذریعے سے پورا کرے- ایٹمی بجلی گھروں کو دوبارہ فعال بنائے جانے کے خلاف عوام کے احتجاج کے باوجود جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ وہ جدید سیکورٹی اصول و ضوابط کےمطابق ایٹمی بجلی گھروں کو دوبارہ فعال بنائیں گے-
واضح رہے کہ گیارہ مارچ دو ہزار گیارہ کو جاپان کے شمال مشرقی ساحلوں پر انتہائی شدید زلزلے کے نتیجے میں آنے والے ہلاکت خیز سونامی سے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر تباہ ہو گیا تھا اور انیس سو چھیاسی میں سابق سویت یونین کے چرنوبیل ایٹمی بجلی گھر کے بعد یہ دوسرا سب سے بڑا ایٹمی حادثہ تھا- دو ہزار گیارہ کے سونامی میں جاپان اور مشرق بعید کے ملکوں میں ساڑھے اٹھارہ ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے- فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے حادثے کے بعد ہی جاپانی عوام اپنے ملک میں ایٹمی بجلی گھروں کی دوبارہ سرگرمیوں کی مخالفت کر رہے ہیں-