امریکہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے، ترجمان چینی وزارت خارجہ
چین نے جنوبی بحیرہ چین کے معاملے میں مداخلت کی بابت امریکہ کو سخت خبردار کیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چون اینگ نے امریکہ کے نائب وزیر خارجہ کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین میں انجام پانے والی تعمیرات پوری طرح جائز اور قانونی ہیں۔
امریکہ کے نائب وزیر خارجہ ٹونی بلنکن نے جنوبی بحیرہ چین کے علاقے میں چینی منصوبوں پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیجنگ، مشرقی ایشیا میں کشیدگی کا سبب بن رہا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے نائب وزیر خارجہ کا بیان حقائق کے منافی اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔
ہوا چون اینگ نے واضح کیا کہ نن شا سمیت اس علاقے کے بعض جزائر چین کی ملکیت ہیں اور امریکہ کو اس بارے میں اظہار رائے کا حق حاصل نہیں۔
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ کو چینی اقدامات پر سوال اٹھانے کے بجائے علاقے سے اپنے فوجیوں اور بحری بیڑوں کو فوری طور پر باہر نکال لینا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ جنوبی بحیرہ چین کے بعض جزیروں کے بارے میں ویتنام، فلپائن، ملائیشیا، تائیوان، برونئی اور چین کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں جن سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امریکہ گاہے بگاہے علاقائی کشیدگی کو ہوا دیتا رہتا ہے۔