Nov ۰۸, ۲۰۱۶ ۱۳:۱۴ Asia/Tehran
  • امریکہ میں زیادہ تر قومی اقلیتوں اور غریبوں کو ہی سخت قوانین کے تحت ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم کیا جاتا ہے۔
    امریکہ میں زیادہ تر قومی اقلیتوں اور غریبوں کو ہی سخت قوانین کے تحت ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم کیا جاتا ہے۔

امریکہ کی بارہ سے زائد ریاستوں میں ان افراد کو ووٹ دینے کے ان کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے جو اپنی سزا مکمل کر چکے ہیں اور اب جیلوں سے رہا بھی ہو چکے ہیں۔

امریکی ذرائع کے مطابق امریکہ میں جن افراد کو انتخابات میں شرکت کرنے سے محروم کیا جا رہا ہے وہ غیر سفید فام امریکی شہری ہیں۔ امریکہ کی چار ریاستیں ایسی ہیں جہاں ہر پانچ افریقی نژاد امریکیوں میں سے ایک امریکی شہری کو جرم کے ارتکاب کا ماضی رکھنے کی بناء پر ووٹنگ کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ مثال کے طور پر صرف ریاست فلوریڈا میں پندرہ لاکھ افراد، باوجود اس کے کہ وہ امریکی قوانین کے مطابق ٹیکس ادا کرنے کے فرائض پر عمل بھی کر رہے ہیں، ووٹ دینے کا حق نہیں رکھتے۔

تقریبا پانچ لاکھ  بے گھر افراد بھی امریکہ کے صدارتی انتخابات میں شرکت کرنے کا حق نہیں رکھتے۔ صدارتی انتخابات میں امریکہ کی پچاس ریاستوں میں سے تینتیس ریاستوں میں شناختی کارڈ سے متعلق قوانین پر عمل ہوتا ہے اور ہر ایک کو تصویر کے ساتھ شناختی کارڈ کی بنیاد پر ووٹ ڈالنے کا حق ہوتا ہے جبکہ لگائے جانے والے تخمینے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ امریکہ میں ہر دس بڑے افراد میں سے ایک شخص ایسا ہے کہ جس کے پاس ایسا کوئی شناختی کارڈ نہیں ہے۔ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں اقلّیتوں منجملہ غریبوں اور افریقی نژاد امریکیوں کو شناختی کارڈ کے قوانین کے تحت ان کے حقوق سے محروم کر دیا جاتا ہے۔

اسی طرح امریکہ کے زیرانتظام علاقوں منجملہ پورٹوریگو، گوام، شمالی ماریانا کے جزائر اور ویرجین و ساموا جزیروں کے شہریوں کو انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا حق نہیں ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ ان علاقوں کی اٹھانوے فیصد آبادی، قومی و نسلی اقلیتوں پر مشتمل شمار ہوتی ہیں۔ حالانکہ امریکی حکام اپنے ملک کے انتخابات کے عمل کو مکمل جمہوری ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ امریکہ میں زیادہ تر قومی اقلیتوں اور غریبوں کو ہی سخت قوانین کے تحت ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم کیا جاتا ہے۔

ٹیگس