پولیٹیکو: عالمی معیشت کو بچانے کا واحد راستہ، تجارت کی عالمی تنظیم سے امریکا کا اخراج ہے
روزنامہ پولیٹیکو نے امریکی صدر کی ٹیرف کی پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، تجارت کی عالمی تنظیم سے امریکا کے اخراج کو عالمی معیشت کو بچانے کی واحد راہ قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: کینیڈا کی ماہر اقتصادیات، یونیورسی آف بریٹش کولمبیا کی پروفیسرکرسٹینا ہوپ ویل Kristen Hopewell)) نے روزنامہ پولیٹیکو میں اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ عالمی معیشت کو بچانے کے لئے ضروری ہے کہ امریکا کو تجارت کی عالمی تنظیم سے نکال دیا جائے۔
پروفیسر ہوپ ویل لکھتی ہیں کہ نوجولائی سے تجارتی ٹیرف میں بے مثال اضافہ کرنے منجملہ یورپی یونین سے درآمد کی جانے والی تقریبا سبھی اشیا پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کی امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکی کے بعد عالمی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔
انھوں نے لکھا ہے کہ " یورپی یونین نے عالمی تجارت میں قانون کی حکمرانی کے تحفظ کے لئے، ہم خیال ملکوں کے تعاون سے، تجارت کی عالمی تنظیم ڈبلو ٹی او کی جگہ نئی تنظیم قائم کرنے کا آئیڈیا پیش کیا ہے لیکن اس سے بہتر راستہ یہ ہے کہ تجارت کی عالمی تنظیم کو باقی رکھیئے اور امریکا کو اس سے باہر کیجئے!
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں دوبارہ واپس آنے کے بعد، بنیادی طور پر دنیا کی تجارت کو اپنے چوطرفہ حملوں کی آماجگاہ بنا رکھا ہے اور دنیا بھر کے ملکوں کو ٹیرف بڑھا دینے کی دھمکیاں دے کر خوف و ہراس پھیلا رکھا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ عالمی تنظیم ڈبلو ٹی او کے قوانین کی پابندی کی بات حتی دکھانے کے لئے بھی نہیں کرتے اور ان کی ٹیرف کی پالیسیوں نے دنیا کے 1930 میں واپس چلے جانے کے خطرات پیدا کردیئے ہیں جب دی اسموت ہاؤلی (The Smoot-Hawley) ٹیرف قانون کے تحت، "پڑوسی کو غریب بنادو" کی پالیسی نے وسیع کساد بازاری پھیلادی تھی۔
پروفیسر ہوپ ویل لکھتی ہیں کہ " ان حالات میں تجارت کی عالمی تنظیم، ڈبلو ٹی او میں امریکا کو باقی رکھنا، اس تنظیم اور اس کے قوانین کا مذاق اڑانا ہے۔ بنابریں وہ ممالک جو قانون کی پابند تجارت کے نظام کے تحفظ پر یقین رکھتے ہیں، انہیں اس سسٹم کے دفاع اور جنگ کے لئےاٹھ کھڑا ہونا اور تنظم کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی پر امریکا کے خلاف تادیبی قدم اٹھانا چاہئے۔
انھوں نے لکھا ہے کہ تجارت کے بین الاقوامی قوانین کو اسی وقت بچایا جاسکتا ہے جب ان کی پابندی نہ کرنے والے ملکوں کو اس کی سزا دی جائے ۔ لیکن امریکا نے تجارت کی عالمی تنظیم کے، خلاف ورزی پر اپیل کے سسٹم کو کمزور کرکے عملی طور پر تجارت کے عالمی قوانین کے نفاذ اور اجرا کو نا ممکن بنادیا ہے۔