نتن یاہو کی ایٹمی معاہدے کے خلاف نئی سرگرمیاں
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم، ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد ایٹمی معاہدے کو پوری دنیا کے لئے خطرہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ کے نئے صدر ٹرمپ، ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے خطرے کو سمجھتے ہیں، کہا ہے کہ اسرائیل، بقول ان کے ایران کی جانب سے ایٹمی ہتھیار حاصل کئے جانے کی کوشش کو ناکام بنانے کی بھرپور کوشش کرے گا۔
نتن یاہو نے، جو ایٹمی معاہدے سے ہمیشہ بوکھلائے رہے ہیں، عالمی امن و سلامتی کے لئے اسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں کی طرف کوئی اشارہ کئے بغیر اس بات کا دعوی بھی کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پورے علاقے کے لئے خطرہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایرانی حکام ہیمشہ اپنے اس بیان پر تاکید کرتے رہے ہیں کہ اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹ جانا چاہئے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا ہے کہ ان کے اقتدار میں آنے کی صورت میں امریکہ یا تو ایٹمی معاہدے سے باہر نکل جائے گا یا پھر اس معاہدے کے بارے میں دوبارہ مذاکرات کرے گا۔ تاہم اب جبکہ وہ اقتدار بھی سنھبال چکے ہیں ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں وہ کیا اقدام عمل میں لانا چاہتے ہیں۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایٹمی معاہدہ ایک ایسا بین الاقوامی معاہدہ ہے کہ جس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی منظوری دی ہے اس لئے امریکہ اکیلے اس معاہدے کو ختم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ جبکہ ایرانی حکام نے اس بات پر بھی تاکید کی ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اگر ایمٹی معاہدے کو ختم یا اس کی خلاف ورزی کی تو ایران فوری طور پر معاہدے سے پہلے والا ایٹمی پروگرام بحال کردے گا۔