فرانس: ایمانوئل ماکروں صدر منتخب
فرانس میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ مکمل ہوگئی اور اعتدال پسند پارٹی کے سربراہ ایمونیئل ماکروں واضح اکثریت سے ملک کے صدر منتخب ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں صدارتی انتخاب کے لئے قوم پرست خاتون سیاست دان مارین لی پین اور اعتدال پسند پارٹی کے سربراہ ایمانوئل ماکروں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع تھی تاہم دوسرے مرحلے کی پولنگ میں ووٹرز کی بھاری تعداد نے ماکروں کے حق میں ووٹ دیا۔ غیرسرکاری نتائج کے مطابق ووٹنگ ٹرن آؤٹ 65.3 فیصد رہا جو گزشتہ انتخاب کے مقابلے میں کم ہے اور 25 فیصد ووٹرز غیر حاضر رہے۔
غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق ایمونئیل ماکروں 66 فیصد ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے جب کہ مخالف خاتون امیدوار مارین لی پین صرف 34 فیصد ووٹ حاصل کرسکیں۔ مقامی میڈیا میں ماکروں کی کامیابی کی خبریں آنے کے بعد ان کے حامی سڑکوں پر آگئے اور خوب آتشبازی کی۔ دوسری جانب مارین لی پین نے صدارتی انتخاب میں شکست قبول کرتے ہوئے ماکروں کو انتخاب جیتنے پر مبارکباد دی ہے.
23 اپریل کو ہونے والے پہلے مرحلے کے انتخابات میں 11 صدارتی امیدوار شامل تھے جن میں سرفہرست آنے والے دو امیدواروں نے فرانس کے لیے بالکل مختلف نظریات پیش کیے۔ ایمانوئل ماکروں موجودہ صدر فرانسس اولاند کی حکومت میں وزیر برائے معیشت رہ چکے ہیں، تاہم وہ کبھی بھی ممبر اسمبلی نہیں رہے اور نہ ہی انھیں حکومت کا کوئي خاص تجربہ ہے۔