بیت المقدس کی حمایت کرنے والے ملکوں کو ٹرمپ کی دھمکی
امریکی صدر ٹرمپ نے ان ملکوں کو جو بیت المقدس کے بارے میں واشنگٹن کے فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ کرنے والے ہیں، دھمکی د ی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ واشنگٹن ان ملکوں کی مالی مدد بند کردے گا جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بیت المقدس کے بارے میں امریکا کے فیصلے کے خلاف ووٹ دیں گے-
ٹرمپ نے کہا کہ ہم ان ووٹوں پر نظر رکھیں گے - امریکی صدر نے ساتھ ہی بیت المقدس کے بارے میں مصر کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو امریکی مندوب نکی ہیلی کے ذریعے ویٹو کر دیئے جانے کے اقدام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان سے بہت خوش ہیں-
اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے بھی اعلان کیا ہے کہ امریکا ان ملکوں کے نام یاد رکھے گا جو بیت المقدس کے بارے میں واشنگٹن کے فیصلے کے خلاف ووٹ دیں گے- یہ ووٹنگ جمعرات کو ہورہی ہے -
نکی ہیلی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صدر ٹرمپ پوری دقت کے ساتھ ووٹنگ کےاس عمل پر نظر رکھیں گے اور اس کا جائزہ لیں گے، کہا کہ ٹرمپ نے خود ان سے کہا کہ وہ ان ملکوں کے نام ٹوئٹ کریں جو واشنگٹن کے فیصلے کے خلاف ووٹ دیں گے-
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی جمعرات کو اپنے ہنگامی اجلاس میں بیت المقدس کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف ووٹنگ کرانے والی ہے- ٹرمپ نے گذشتہ چھے دسمبر کو علاقائی اور عالمی مخالفتوں کے باوجود اعلان کیا تھا کہ امریکا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتا ہے اور واشنگٹن اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرے گا-
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹرش نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے اس اقدام سے مشرق وسطی کی صورتحال اور زیادہ پیچیدہ ہو گی اور حالات مزید خطرناک ہو جائیں گے-
ٹرمپ کے اس اقدام پر عالمی سطح پر شدید احتجاج کیا جا رہا ہے اور دنیا کے مختلف ملکوں میں بیت المقدس کی حمایت اور امریکا اور اسرائیل کی مذمت میں مظاہرے ہو رہے ہیں-
شہربیت المقدس جہاں مسلمانوں کا قبلہ اول مسجد الاقصی واقع ہے فلسطین کا اٹوٹ حصہ ہے اور مسلمانوں کے تین مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے نزدیک اس کا خاص احترام ہے۔