Aug ۱۷, ۲۰۲۳ ۱۶:۰۰ Asia/Tehran
  •  واشنگٹن کے ڈکٹیشن پرعمل نہ کرنے کی وجہ سے عمران خان کی حکومت چلی گئی: رشا ٹو ڈے کا انکشاف

رشا ٹو ڈے  نے کہا ہے کہ امریکی حکام نے2022 میں پاکستانی سفارت کاروں پر اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کو برطرف کرنے کیلئے دباو ڈالا تھا۔

رشا ٹو ڈے کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں سامنے آنے والے خفیہ سفارتی پیغامات سے فاش ہوا ہے کہ امریکی حکام نے 2022 میں پاکستانی سفارت کاروں پر دباو ڈالا تھا۔ اس روسی ویب سائٹ کے مطابق عمران خان واشنگٹن کے ڈکٹیشن پرعمل نہیں کرتے تھے اور وہ روس اور چین کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنا چاہتے تھے۔

رشا ٹو ڈے نے مزید لکھا ہے کہ جب عمران خان کی حکومت گرا دی گئی اور انہیں جیل میں پابند سلاسل کر دیا گیا تو اس کے فورا بعد اسلام آباد نے واشنگٹن کے ساتھ ایک دفاعی معاہدے پر دستخط کئے۔ اس معاہدے کے ساتھ ہی پاکستان کے فوجی حکام کے ساتھ امریکہ کے دیرینہ تعلقات پر مہر تائید ثبت ہو گئی۔

رشا ٹو ڈے کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان اور ہندوستان کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر کے جنوبی ایشیا کے علاقے پر اپنا فوجی تسلط بڑھانا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے چند روز قبل امریکی میڈیا نے چیئرمین پی ٹی آئی حکومت سے متعلق مشہور زمانہ سائفر کو افشا کیا  تھاجس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حکومت کو گرانے کے پیچھے امریکی دباؤ کارفرما نظر آتا ہے کیونکہ امریکی سفارت کار نے یہ بیان دیا تھا کہ اگر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو سب کچھ معاف کردیا جائے گا۔

امریکی ویب سائٹ دی انٹرسیپٹ نے سائفر کے متن کو شائع کرتے ہوئے خبر میں لکھا تھا کہ یوکرین پر حملے کے بعد اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے دورۂ روس پر امریکا ناراض ہوگیا تھا۔ سائفر سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ امریکا نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت کو گرانے پرتعلقات میں بہتری کا وعدہ کیا اور نہ ہٹانے پر تنہا کرنے کی دھمکی دی تھی۔

 

ٹیگس