Apr ۲۴, ۲۰۱۷ ۱۴:۱۹ Asia/Tehran
  • فرانس کے صدارتی امیدوار ماکرون اور لوپین سب سے آگے

فرانس میں ہوئے صدارتی انتخابات میں اعتدال پسند ان مارچ پارٹی کے سربراہ امانوئل ماکرون کو سب سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے ہیں جبکہ ابتدائی نتائج سامنے آنے کے بعد فرانس کے مختلف علاقوں میں مظاہرے بھی ہوئے ہیں

فرانس کی وزارت داخلہ کے اعلان کے مطابق ان مارچ یا فارورڈ پارٹی کے امیدوار امانوئل ماکرون کو تقریبا تیئیس اعشاریہ آٹھ فیصد ووٹ اور انتہاپسند جماعت قومی محاذ کی امیدوار مارین لوپن کو اکیس اعشاریہ چھے فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں - پہلے مرحلے کے انتخابات میں کامیابی ملنے کے بعد آمانوئل ماکرون اور مارین لوپن کے درمیان سات مئی کو دوسرے دور کا مقابلہ ہوگا- ریپبلکن پارٹی کے امیدوار فرانسوا فیون نے تقریبا بیس فیصد اور بائیں بازو کی جماعت جان لوک ملانشون کو انیس اعشاریہ پانچ فیصد ووٹ ملے ہیں - دوسری جانب فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پہلے دور کے صدارتی انتخابات کے بعد زبردست مظاہرے شروع ہوگئے جو پولیس کی مداخلت کے باعث تشدد کا رخ اختیار کر گئے جس کے نتیجے میں دو مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں اور تین کو گرفتار کر لیا گیا ہے - فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق تیئیس اپریل کی شب فرانس میں صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد کہ جس میں اعتدال پسند جماعت ان مارچ کے امیدوار امانوئل ماکرون کو برتری حاصل ہوئی ہے اور اب دوسرے مرحلے کے انتخابات میں ان کا مقابلہ ، دائیں بازو کی انتہاپسند جماعت کی امیدوار مارین لوپن سے ہونا ہے - صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعد فاشیزم مخالف مظاہروں کے درمیان پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئی ہیں - مظاہرین نے جن میں بعض نے اپنے چہرے چھپا رکھے تھے ، پولیس پر بوتلیں اور صوتی بم پھینکے- مشرقی پیرس کے علاقوں میں پوری رات مظاہرے ہوتے رہے اور مظاہروں کے دوران پولیس کے خلاف بھی نعرے لگائے جاتے رہے اور ساتھ ہی دھر پکڑ کی کارروائیاں بھی جاری رہیں- اس دوران مشرقی پیرس کے ٹنتھ زون میں پانچ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا- فرانس کے نانت شہر میں بھی صدارتی انتخابات کے نتائج کے خلاف مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور بلوا پولیس نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے کر مظاہرین پر آنسوگیس کے گولے داغے اور انھیں منتشر کرنے کی کوشش کی - فرانس میں صدارتی انتخابات کے پہلے دور کے ابتدائی نتائج سامنے آنے کے بعد یورپی یونین کے رہنماؤں نے اعتدال پسند رہنما امانوئل ماکرون کی حمایت کا اعلان کیا ہے - یورپی کمیشن کے سربراہ جان کلاؤڈ یونکر نے پہلے دور کے صدارتی انتخابات میں امانوئل ماکرون کی کامیابی کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ دوسرے دور کے صدارتی انتخابات میں بھی سب سے زیادہ ووٹ حاصل کریں گے- اسی طرح یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کمیشن کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کہا ہے کہ فرانس اور یورپی یونین امانوئل کی کامیابی کا خیرمقدم کرتے ہیں- ماکرون نے اپنی انتخابی مہم میں یورپی یونین کی حمایت کی ہے جبکہ دائیں بازو کی انتہاپسند جماعت مارین لوپن نے اعلان کیا ہے کہ وہ برطانیہ کی طرح فرانس کو بھی یورپی یونین سے باہر نکال لیں گی-