Aug ۰۷, ۲۰۱۶ ۲۰:۵۲ Asia/Tehran
  • پاکستان  تحریک انصاف کی تحریک احتساب ریلی

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آج سے احتساب تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب تک نواز شریف اپنے عہدے سے استعفی نہیں دیتے حکومت کے خلاف ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے تحریک احتساب ریلی کا آغاز پشاور سے کیا۔ انھوں نے تاروجبہ کے مقام پر احتساب ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن نے ملک کے تمام اداروں کو تباہ کر دیا ہے، نیب نواز شریف اور اسحاق ڈار کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ تحریک احتساب کے آغاز کے موقع پر عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کا بچہ بچہ کرپشن کا خاتمہ چاہتا ہے کیونکہ کرپشن سے سب سے زیادہ عام آدمی کو نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو چاہئے کہ وہ وزیر اعظم اور اسحاق ڈار کی کرپشن کو چھپانے کے بجائے ان کا احتساب کرے اور ان سے پوچھے کہ ان کے پاس اربوں کے اثاثے کہاں سے آئے۔ عمران خان کا الیکشن کمیشن کو مخاطب کرکے کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن والو! جان لو، قوم بیدار ہو چکی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف سے جواب مانگنا جمہوری حق ہے، اسلام آباد کے بعد لاہور کی طرف رخ ہو گا۔

تحریک انصاف نے اگست دو ہزار چودہ میں بھی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا جو تقریبا چار مہینے تک جاری رہا۔ عمران خان کو امید تھی کہ وہ مظاہروں اور دھرنے کے ذریعے وزیراعظم نواز شریف کو استعفی دینے پر مجبور کر دیں گے لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہو سکے۔

عمران خان نے اس بات کو جان لیا تھا کہ دھرنا جاری رہنے سے ان کی پارٹی کی پوزیشن کمزور ہو جائے گی۔ سولہ دسمبر دو ہزار چودہ کو پیشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردانہ حملے کے ایک روز بعد انھوں نے دہشت گردی کے خلاف قومی اتحاد کے بہانے دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

پاناما لیکس اسکینڈل سامنے آنے کے بعد حزب اختلاف کی جماعتوں نے اس پر احتجاج کرنا شروع کردیا اور اس مسئلے پر خاص طور پر وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کے خلاف شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے اس سلسلے میں تحقیقات کرنے کا وعدہ تو کیا لیکن اس کے ٹی او آرز یعنی ٹرمز آف ریفرنس کے بارے میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان شدید اختلاف پایا جاتا ہے۔ حکومت کسی بھی صورت میں ٹی او آرز میں وزیراعظم کا نام نہیں لانا چاہتی ہے جبکہ اپوزیشن اس بات پر زور دیتی ہے تحقیقات کا آغاز وزیراعظم سے ہونا چاہیے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک ایسے وقت میں تحریک احتساب شروع کی ہے اور وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے کہ جب اس سے پہلے وہ اپنے دھرنے کے دوران بھی وزیراعظم کے استعفی دینے کا مطالبہ نہیں منوا سکے تھے۔

ایسا لگتا ہے کہ عمران خان سڑکوں پر مظاہرے کرتے اورریلیاں تو نکالتے رہیں گے لیکن بعید ہے کہ وہ وزیراعظم کو استعفی دینے پر مجبور کر سکیں۔