Sep ۰۲, ۲۰۱۷ ۱۷:۵۶ Asia/Tehran
  • دہشت گرد گروہوں کی حمایت کا ، صیہونی حکومت کا اعتراف

صہیونی حکومت نے باضابطہ طور پر شام کے ان مسلح گروہوں کی مدد و حمایت کا کھل کر اعتراف کیا ہے کہ جو شام کی حکومت کے ساتھ جنگ کر رہے ہیں- مسلح گروہوں کے لئے صیہونی حکومت کی مدد و حمایت، ان گروہوں کے محض اسرائیلی اسپتالوں میں علاج معالجے تک ہی محدود نہیں ہے۔

صیہونی اخبار ھاآرتض نے اسرائیل کے سینئر حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ رواں سال میں شام کے مسلح عناصر کے لئے اسرائیل کی فوجی حمایت، بتیس ملین ڈالر سے زیادہ رہی ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ رقم اس کے علاوہ ہے جو زخمی دہشت گردوں کے علاج کے لئے خرچ کی گئی ہے اور یہ اخراجات، اسرائیلی وزارت خزانہ، سلامتی اور حفظان صحت کی جانب سے پورے کئے جاتےہیں- اسرائیلی فوج نے اس پہلے یہ اعتراف کیا تھا کہ شام کے مسلح عناصر کے زخمیوں کی تعداد کہ جو اس وقت اسرائیل کے ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں چودہ سو ہے اور ان اسپتالوں میں ایک زخمی دہشت گرد کا ایک دن کا خرچ تقریبا ساڑھے سات سو ڈالر ہے- دہشت گردوں کے ساتھ اسرائیل کے رابطے کا انکشاف ایسے میں ہورہا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتنیاھو نے حال ہی میں روسی صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ ملاقات میں ، شام ، یمن اور لبنان میں ایران کے اثر و رسوخ کی بات کی، اور آخرکار انہوں نے ان ملکوں میں تہران کے منفی کردار کا الزام لگاتے ہوئے پوتین کو اپنے ہمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی لیکن روسی صدر نے ایران کے خلاف نتنیاہو کی باتوں کو سنی ان سنی کردیا- 

یہ ایسی حالت میں ہے کہ ماسکو نے بارہا صیہونی حکومت کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ روس ، ایران اور حزب اللہ دہشت گردی سے مقابلے کی فرنٹ لائن پر ہیں - صیہونی حکومت ، بے بنیاد دعوے کرنے کے ذریعے اس کوشش میں ہے کہ تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ اس حکومت کے وسیع تعاون اور تعلقات سے رائےعامہ کی توجہ ہٹاسکے- روس نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ  شام کے مسائل کے حل میں تہران کا کردار تعمیری ہے اور اس سلسلے میں تہران، ماسکو کے ساتھ اچھا تعاون کر رہا ہے- اقوام متحدہ میں روسی نمائندے نے کہا ہے کہ ہم ایران کے حوالے سے صیہونیوں کے مؤقف سے آگاہ ہیں تاہم ایران، شام کے مسئلے پر سنجیدہ کردار ادا کر رہا ہے-

شام پر متعدد بار اسرائیل کے فضائی اور میزائل حملوں اور اسرائیلی اسپتالوں میں زخمی دہشت گردوں کے علاج معالجے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ اسرائیل دہشت گردوں کی بامقصد حمایت کر رہا ہے، اور روس شام میں اسرائیل کے تخریبی کردار سے بخوبی آگاہ ہے - ایران کو خطرہ ظاہر کرنے کی امریکہ اور اسرائیل کی مشترکہ کوشش ایسے میں جاری ہے کہ شام میں ایران اور روس کے اسٹریٹیجک تعاون نے اس ملک میں سیاسی اور جنگ کی صورتحال کو تبدیل کردیا ہے اور امریکہ و اسرائیل کے حمایت یافتہ مسلح گروہ اور دہشت گرد عناصر تباہی و بربادی کے دہانے پر ہیں-

کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی کہا تھا کہ اسرائیل، شام میں جبہۃ النصرہ سمیت مختلف دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیوگوٹرش نے کہا تھا کہ مقبوضہ جولان کے علاقے میں اقوام متحدہ کی محافظ امن فورس کے بیان میں آیا ہے کہ صیہونی حکومت نے بعض اوقات مسلح اور دہشت گرد گروہوں کے ساتھ براہ راست رابطہ کیا ہے اور انھیں امداد بھیجی ہے- شامی فوج نے بھی اس سے پہلے بھی بارہا خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت، دہشت گردوں کی مدد و حمایت کرتی ہے حتی مقبوضہ فلسطین میں ان کا علاج و معالجہ بھی کرتی ہے-

 شام کے بحران کے آغاز سے ہی صہیونی حکومت نے بارہا شام کے حکومت مخالف دہشت گردوں کی حمایت کرنے کے ذریعے، شامی فوج کے ٹھکانوں کو جنگ والے علاقوں خاص طور پر جولان کے علاقے میں نشانہ بنایا ہے-

 صیہونی حکومت نے 1967 کی جنگ میں شام کے جولان علاقے پر قبضہ کرلیا تھا اور 1981 میں اسے اپنی زمین میں شامل کرلیا - صیہونی حکومت کے یہ جارحانہ اقدامات ایسے میں انجام دے رہی ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قانونی ثبوت کی حامل دو قراردادوں یعنی قرارداد 242 اور 338 کی بنیاد پر، جولان کے یہ مقبوضہ علاقے شام کا حصہ ہیں- شام میں اسرائیل کی تسلط پسندی اور شام کے علاقے جولان  پر قبضہ جاری رہنے پر مبنی صہیونی حکام کے بیانات ایسی حالت میں سامنے آرہے ہیں کہ شام کو گذشتہ چند برسوں کے دوران مغرب ، صیہونزم اور ان کے علاقائی آلہ کاروں کے پروپگنڈوں کے سبب، شدید داخلی بحران کا سامناہے-  شام میں مسلح دہشت گردوں نے مارچ دو ہزار گیارہ سے بعض مغربی اور عرب حکومتوں اور صیہونی حکومت کی حمایت سے دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے اور اب تک وہ اس ملک کے بہت سے فوجیوں اور عام شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا چکے ہیں۔  شام کے خلاف اسرائیل کے توسیع پسندانہ اقدامات ، دمشق کے خلاف اسرائیل کے مفادات جاری رہنے کے غماز ہیں جس سے یہ بات آشکارہ ہوجاتی ہے کہ شام کے بحران کے پیچھے اسرائیل اور امریکہ کا ہاتھ ہے۔

ٹیگس