Sep ۲۹, ۲۰۲۵ ۱۹:۴۲ Asia/Tehran
  • وہ اسرائیلی جاسوس جسے آج ایران میں پھانسی دی گئ، کیس میں ہندوستان کا نام بھی شامل

اسلامی جمہوریہ ایران میں صیہونی حکومت کے لئے بے حد اہم "بہمن چوبی اصل" کی سزائے موت پر، مقدمے کو قانونی طریقے سے گزارنے اور سپریم کورٹ میں فیصلے کی تصدیق کے بعد عمل ہو گيا۔

 سحرنیوز/ایران: ڈیٹا بیس کے شعبے میں صیہونی حکومت کی جاسوسی سروس کے ساتھ وسیع اور جان بوجھ کر تعاون کرنے والا یہ جاسوس ایک نالج بیسڈ کمپنی میں  جاب کی وجہ سے  ایران کے حساس اور ٹیلی کمیونیکیشن پروجیکٹوں کا حصہ بن گیا تھا۔

عدلیہ کے میڈیا سنٹر کے مطابق بہمن چوبی اصل  ولد حسن  کو پیر کے روز صیہونی حکومت کے لئے جاسوسی کے جرم میں سزائے موت دے دی گئی ۔

بہمن چوبی اصل اپنی مہارت کی وجہ سے کمپنی کے تمام پروجیکٹس میں بطور مینیجر موجود رہتا  تھا اور ملک کے اہم ڈیٹا بیس تک اس کی رسائی تھی۔

 

موساد کے ساتھ  تعلقات کیسے بنے؟

ڈیٹا بیس کے شعبے میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد، بہمن چوبی سے موساد کے ایجنٹوں نے خلیج فارس کے ایک ملک میں ایک کورس میں شرکت کے دوران  ملاقات کی تھی۔

بہمن چوبی اصل 

کچھ عرصے کے بعد، موساد کے ایک افسر نے ای ایس ایم آئی نامی فرنٹ کمپنی کی آڑ میں چوبی سے رابطہ کیا اور ٹیلی فون انٹرویو کے دوران اسے ڈیٹا بیس پراجیکٹس میں تعاون کرنے کی دعوت دی۔

اس کے بعد روبرو ملاقات اور انٹریو کے بہانے چوبی کو آرمینیا کا سفر کرنے کے لیے کہا گیا، لیکن کچھ عرصے بعد، سفر کی منزل ہندوستان  بتائی گئی اور اسے حکم دیا گیا کہ وہ اپنا لیپ ٹاپ اپنے ساتھ لے آئے۔  چوبی کے اقبالیہ بیان کے مطابق وہ لیپ ٹاپ ہندوستان کے دورے میں وہ  اپنے ساتھ لے گیا تھا جسے وہ  ایران کے اہم ڈیٹا پروجیکٹ  کے لئے کام میں استعمال کرتا تھا۔

اس سفر میں موساد کے  انڈر کور اینجٹ نے چوبی سے پیشہ ورانہ گفتگو کی اور اس کے اس سفر کا پورا خرچہ دینے کے علاوہ مزيد رقم بونس کے طور پر بھی دی اور اسے مزيد کچھ کورس کرنے کا مشورہ دیا۔

اس سلسلے میں کور کمپنی کا مینیجر  جو در اصل موساد کا ایک افسر تھا،  بہمن چوبی اصل کو آئرلینڈ مدعو کرتا ہے، اور  یہ  چوبی   آئرلینڈ میں تقریبا 45 دنوں کے لیے اسپیشل ٹریننگ میں حصہ لیتا ہے۔ اس دوران، فارسی میں روانی رکھنے والے ایک نئے شخص کا تعارف بہمن چوبی اصل سے کرایا جاتا ہے اور کورس اور رہائش کے اخراجات کی ادائیگی کے دوران بہمن چوبی کو نئی ذمہ داریوں کے لئے تیار کیا جاتا ہے۔

 

موساد  کے مطالبات

اپنے  اقبالیہ بیان میں  بہمن چوبی اصل  نے بتایا ہے کہ اسے موساد نے کیسے کیسے کام دیئے تھے۔

موساد نے بہمن چوبی اصل کو حکم دیا تھا کہ وہ مختلف اداروں کے ڈیٹا سینٹر سسٹمز تک رسائی حاصل کرے ، الیکٹرانک آلات اور ڈیٹا بیس کے شعبے میں سرگرم خصوصی کمپنیوں کے ساتھ رابطے کرے، حساس اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں  میں کسی بھی طرح شامل ہو، ڈیٹا بیس اور اوریکل کے شعبے میں ممتاز اور قابل افراد  کے ساتھ رابطہ کرے اور یہ پتہ لگائے کہ ایران ، ملک کے لئے ضروری الیکٹرانک وسائل کو درآمد کیسے کرتا ہے اور کہاں سے خریدتا ہے ۔

بہمن چوبی اصل  نے  بتایا ہے کہ موساد کے افسر نے  اس سے کہا تھا کہ  اس کے پاس ایران کو آلات فروخت کرنے کا راستہ  ہے اور اس نے  کہا تھاکہ تم اپنی کمپنی کے  سربراہ سے  کرو کہ اور اس سے کہو کہ کمپنی کو درکار ہارڈویئر ہم فراہم کر سکتے ہیں اور اسی طرح موساد کے افسر نے بہمن چوبی کو حکم دیا تھا کہ وہ ان کمپنیوں کا پتہ لگائے جو ایران کے سرکاری اداروں کے لئے مختلف الیکٹرانک آلات دوسرے ملکوں سے خریدتی ہیں۔

موساد کے لئے کام کرنے کے عوض بہمن چوبی اصل کو غیر ملکی دوروں کے اخراجات کے علاوہ الگ سے بونس کے نام پر بھی رقم دی جاتی تھی اور مختلف کورسس کی ٹریننگ کا خرچ بھی موساد کی طرف سے دیا جاتا تھا اور بہمن چوبی اصل موساد کے لئے کافی اہم ہو گيا تھا یہاں تک کہ ایک بار اس نے موساد کی طرف سے نئے جاسوس کا انٹرویو بھی لیا تھا اور اس کی مہارت کو پرکھا تھا۔

اقبالیہ بیان اور تحقیقات کے مطابق بہمن چوبی اصل نے  9 غیر ملکی دوروں  میں  63 ملاقاتیں اور موساد افسران کے ساتھ 95 روبرو ملاقاتیں کی ہیں۔

متحدہ عرب امارات، آرمینیا، ہندوستان، تھائی لینڈ، ویت نام، آئرلینڈ اور بلغاریہ ان ممالک میں شامل تھے جہاں بہمن چوبی نے موساد کے افسران سے ذاتی طور پر ملاقات کی۔

بہمن چوبی اصل کے مقدمے کی سماعت کے بعد اسے موت کی سزا سنائی گئی تھی جس کے خلاف اس نے اپیل کی تھی ۔

اپیل کو سماعت کے لئے سپریم کورٹ  بھیجا گیا  جہاں مقدمے کے جائزے کے بعد اپیل مسترد کرتے ہوئے  عدالتی فیصلے کی توثیق کی گئ۔

سپریم کورٹ کی جانب سے سزائے موت کی  توثیق کے بعد  پیر کی صبح اس فیصلے پر عملدرآمد کر دیا گیا۔

 

ٹیگس