Sep ۲۹, ۲۰۲۵ ۱۸:۱۲ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ کی پالیسی پر ایران کا اعتراض، عالمی حکومتوں کو دی گئی اطلاع پر تنقید

اسلامی جمہوریہ ایران نے منسوخ شدہ قرار دادوں کی بحالی کی اقوام متحدہ کی جانب سے دنیا کی حکومتوں کو اطلاع دیئے جانے پر سخت اعتراض کیا ہے

سحرنیوز/ایران:  اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو لکھے گئے ایک خط میں اس بین الاقوامی تنظیم کے سیکرٹریٹ کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران سے متعلق منسوخ شدہ نام نہاد " قراردادوں کو دوبارہ بحال کئے جانے کے بارے میں "رکن ممالک کو آگاہ کرنے" کے اقدام پر شدید مخالفت اور احتجاج کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کے نام لکھے گئے خط میں کہا ہےکہ قرارداد بائیس اکتیس ، سیکریٹری جنرل یا سیکرٹریٹ کو نام نہاد "منسوخ شدہ قراردادوں کے دوبارہ بحال ہونے کے بارے میں، رکن ممالک کو مطلع کرنے یا اعلان کرنے کا اختیار نہیں دیتی۔
اس قرارداد نے آپریشنل پیراگراف گیارہ اور بارہ میں ایک مخصوص طریقہ کار قائم کیا ہے اور اس مسئلے کو منحصر طور پر سلامتی کونسل کے دائرہ اختیار میں رکھا ہے۔
امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ سیکریٹریٹ نے اپنی یکطرفہ کارروائی کے سبب، اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے سلامتی کونسل کے دائرہ اختیار میں مداخلت کی ہے
اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، سیکریٹریٹ کے اقدام کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے اور اسے کالعدم قرار دیتا ہے، اور اس کا یہ اقدام کسی بھی قانونی بنیاد سے خالی اور چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ہم اس بات پر تاکید کرتے ہیں کہ اس سنگین خلاف ورزی کا فوری تدارک کیا جائے اور اس بات کی ضروری ضمانتیں فراہم کی جائیں کہ سیکرٹریٹ، چارٹر کے آرٹیکل سو کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر پوری طرح عمل کرے اور ایسے معاملات میں مزید کارروائی یا مداخلت سے باز رہے -
یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے اتوار کو ایک بیان جاری کرکے ایران کے خلاف منسوخ شدہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور پابندیوں کی اسنیپ بیک کے تحت بحالی کی اطلاع دی ہے-

 

ٹیگس