جاپانی وزیر اعظم کے خصوصی ایلچی کا دورہ تہران
جاپان کے وزیر اعظم کے خصوصی ایلچی ماساھیکو کومورا نے اپنے دورہ تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام کے ساتھ ملاقات کی، اور دو طرفہ تعلقات میں دلچسپی کے امور اور اہم علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کے بارے میں گفتگو کی-
ماساھیکو کومورا نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات میں جاپانی وزیر اعظم شینزو آبہ کا تحریری پیغام پیش کرتے ہوئے, کہ جس میں تہران اور ٹوکیو کے درمیان باہمی تعاون اور تعلقات میں توسیع پر تاکید کی گئی ہے، کہا کہ ایران نے ہمیشہ علاقے کی امن وسلامتی کی راہ میں تعمیری کردار ادا کیا ہے- کومورا نے جزیرہ نمائے کوریا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایران کو دنیا کا ایسا اہم ملک قراردیا جو علاقائی اور عالمی سطح پر مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں مثبت کردار کا حامل ہے اور وہ جزیرہ نمائے کوریا کے بحران کے حل میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے-
اس ملاقات میں صدر روحانی نے جاپان اور ایران کے درمیان گزشتہ 90 سال کے دوران باہمی تعلقات اور تعاون کو مفید اوراہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جاپان کے سرمایہ کار اطمینان کے ساتھ ایران میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں کیونکہ ایران میں پائیدار امن و صلح برقرار ہے۔
جاپان کے وزیر اعظم کا اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے نام پیغام اور جاپانی وزیر عظم کے خصوصی ایلچی کے تہران میں انجام پانے والے مذاکرات سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ ان مذاکرات میں دو مسئلے، مشترکہ جامع ایکشن پلان اور علاقائی بحرانوں نیز دوطرفہ تعلقات کی سطح کو بلند کرنے پر توجہ مرکوز تھی-
جاپان اگرچہ ایٹمی معاہدے میں براہ رست طورپر شامل نہیں تھا لیکن اس ملک کا موقف، ایٹمی معاہدے کے تعلق سے ایک بڑی اقتصادی اور سیاسی طاقت کے طور پر بہت نمایاں تھا- کومورا نے صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی پورے طور پر پابندی کی ہے اور ٹوکیو ایٹمی معاہدے پر مکمل طورپر عملدرآمد کی حمایت کرتا ہے-
ان بیانات سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ ٹوکیو ایٹمی معاہدے پر پابندی کی اہمیت اور علاقے میں امن و سلامتی کے تحفظ کو بخوبی درک کر رہا ہے- ان مواقف کے اظہار سے اس امر کی عکاسی ہوتی ہے کہ ٹوکیو بین الاقوامی مسائل پر گہری نظر رکھتا ہے- لیکن رونما ہونے والی تبدیلیوں کے سلسلے میں ہر ملک کے کردار کی اہمیت کا احساس اس وقت ہوتا ہے جب بین الاقوامی کشیدگیوں کے تعلق سے اس کی تشویش بڑھ جائے- اس وقت ایران جاپان کے نقطہ نگاہ سے علاقائی تبدیلیوں میں اہم اور موثر کردار ادا کر رہا ہے اور بلاشبہ یہ کردار علاقائی اور بین الاقوامی میدان میں ٹوکیو کے لئے اہم عنصر کے طور پر اہمیت کا حامل ہے-
میڈل ایسٹ جرنل نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کا تجزیہ کرتےہوئے ایک مضمون کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایران کے وزیر خارجہ نے کچھ عرصہ قبل ایک معتبر جریدے فارین افئیرز میں شائع کیا ہے کہ ظریف نے اس مضمون میں عالمی سطح پر بین الاقوامی اور چند جانبہ تعاون پر تاکید کی ہے اور مسائل کے حل کے لئے فوجی طاقت کے استعمال کو نامناسب قرار دیا ہے-
یہ نقطہ نگاہ اس وقت ایک اسٹریٹیجک آپشن کے طور پر بحرانوں کے حل میں، عالمی سطح پر تسلیم کرلیا گیا ہے - ایران کی ڈپلومیسی میں دنیا کے بہت سے ملکوں منجملہ جاپان کے ساتھ ایران کے تعلقات کی نوعیت کے تعلق سے اس منطقی طرز فکرپر، ایک اہم فیکٹرز کی حیثیت سے توجہ دی گئی ہے اسی بناء پر ماساہیکو کومورا نے عالمی سطح پر اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے مواقف کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے ملک کے لئے یہ مواقف اہمیت کے حامل ہیں-