Oct ۲۴, ۲۰۱۷ ۱۷:۰۹ Asia/Tehran
  • عراقی وزیراعظم کی جانب سے الحشدالشعبی کی بھرپور حمایت

عراقی وزیراعظم نے پیر کی شب بغداد میں امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن سے ملاقات میں رضاکار فورس الحشدالشعبی کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا-

عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے الحشدالشعبی کے خلاف امریکی وزیرخارجہ کے حالیہ بیان پر ردعمل میں تاکید کے ساتھ کہا کہ عوامی رضاکار فورس اس ملک اور علاقے کے لئے امید کی کرن ہے - امریکی وزیرخارجہ نے اتوار کو ریاض میں سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر سے ملاقات میں خودغرضی پرمبنی اپنے ایک بیان میں دعوی کیا کہ عراق میں داعش کے خلاف لڑنے والی شیعہ ملیشیا کہ جس کا کام اب ختم ہوچکا ہے،اپنے ملکوں کو واپس چلی جائے- امریکی وزیرخارجہ کا یہ بے بنیاد دعوی ایسے عالم میں سامنے آیا ہے کہ عراق کی عوامی رضاکار فورس مختلف عراقی گروہوں پرمشتمل ہے جو شہر موصل کے سقوط کے بعد عراق کے بزرگ مذہبی پیشوا آیت اللہ العظمی سید علی سسیتانی کے حکم سے تشکیل پائی اورعراقی پارلیمنٹ نے چھبیس نومبر دوہزارسولہ میں ممبران پارلیمنٹ کی بھاری اکثریت سے الحشدالشعبی کو عراق کی مسلح افواج کا جز قرار دیا- عراق میں داعش دہشتگردوں کے خاتمے کے عمل میں تیزی لانے کی زمین ہموارکرنے والی رضاکارفورس الحشدالشعبی کے اثرات نے امریکی حکام میں تشویش کی لہرپیدا کردی ہے- ان حالات میں امریکہ نے کہ جو عراق کی رضاکار فورس کو اس ملک پر اپنے تسلط کے منصوبے کی راہ میں رکاوٹ سمجھتا ہے، حالیہ مہینوں میں رضاکارفورس پر الزامات لگانے اور اس کے خلاف ماحول تیار کرنے کا عمل تیز کردیا ہے-

داعش دہشتگرد گروہ نے امریکہ اور سعودی عرب سمیت اپنے اتحادیوں کی فوجی و مالی مدد اورحمایت سے دوہزارچودہ میں عراق پر حملہ  کرکے اس ملک کے مشرقی و مغربی علاقے کے ایک بڑے حصے پرقبضہ کر لیا تھا اور بےشمار جرائم انجام دیئے- لیکن دہشتگردی کے خلاف جنگ میں عراقیوں کی بڑے پیمانے پر کامیابی اور داعش کے خلاف حشدالشعبی کی کاری ضربیں عراق میں اس کا شیرازہ بکھرنے اور اس کی مکمل شکست پرمنتج ہوئیں- یہ ثمرات اور کامیابیاں ایسے عالم میں حاصل ہوئی ہیں کہ دہشتگردی کے خلاف نام نہاد امریکی اتحاد کے اقدامات نے عملی طور پر داعش کے خلاف جنگ میں کوئی مدد نہیں کی ہے اور ایک لاحاصل اتحاد ثابت ہوا ہے- داعش کے خلاف امریکی اتحاد نے عراق میں اپنی خودسرانہ مداخلتوں اور خفیہ و آشکارا حمایتوں سے عملی طور پر دہشتگردوں کی حمایت کی ہے اور علاقے میں ان کا کام تمام کرنے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی ہیں- اس صورت حال کے پیش نظر عراق کی رائے عامہ ، اپنے ملک میں داعش مخالف نام نہاد امریکی اتحاد کے خاتمے کی خواہاں ہے- ان حالات میں امریکی حکام مسائل کی ذمہ داری دوسروں پرعائد کرکے اور ماحول تیار کرکے کسی طرح عراق سے امریکہ کے نکلنے پرعراقیوں کی تاکید ، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکی اتحاد کے ناکارہ پن اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے جھوٹے امریکی دعوے کا پردہ فاش ہونے کی طرف سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں - لیکن امریکہ اپنی اس غیرسنجیدہ حرکت میں ناکام ہوچکا ہے اور حشدالشعبی کے خلاف واشنگٹن کے حکام کی ماحول سازی سے عملی طور پر امریکہ کے جھوٹے پروپیگنڈے اور عراق کے داخلی امور میں اس کی بڑھتی ہوئی مداخلتوں کے خلاف شدید لہر پیدا ہوگئی ہے- عراقی وزیراعظم سمیت عراقی عوام اور  مختلف سرکاری اداروں اور حکام کی جانب سے عراق کی عوامی رضاکار فورس کی حمایت کے اعلان نے عراق میں اس کی خاص اہمیت اور روز افزوں حیثیت کو مزید نمایاں کردیا ہے-

ٹیگس