Nov ۰۴, ۲۰۱۷ ۱۷:۳۱ Asia/Tehran
  • مزاحمت، علاقے میں اسرائیلی سازشوں کے مقابلے میں مستحکم محاذ

عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے جو تحریک مزاحمت کے حامی علما کی عالمی کانفرنس میں شرکت کے لئے لبنان کے دورے پر ہیں جمعے کو لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری سے بیروت میں ملاقات کی-

اس ملاقات میں انہوں نے کہا کہ امریکہ کہ جو مشرقی فرات میں شام کو تقسیم کرنے کے درپے ہے اس کی یہ سازش عملی جامہ نہیں پہن سکتی-

ڈاکٹر ولایتی نے اسی طرح جمعرات کی رات کو تحریک مزاحمت کے حامی علما کی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کا اولین مسئلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شروع ہی سے فلسطینی کاز کا حامی رہا ہے اور رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایات کی روشنی میں فلسطین کا مسئلہ حل ہونے تک یہ مسئلہ عالم اسلام کے اولین مسئلے کے طور پر باقی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی آزادی کا راستہ مزاحمت ہے نہ کہ سازباز- 

 ڈاکٹر ولایتی نے فلسطینی مزاحمت پر دباؤ ڈالنے کے لئے صیہونی حکومت کے اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے حال ہی میں فلسطین میں قومی مصالحت کے خلاف ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حماس کے سامنے تین شرطیں رکھی ہیں ۔ اول یہ کہ تحریک حماس اپنے ہتھیار زمین پر رکھ دے- دوسرے یہ کہ اسرائیل کو سرکاری طور پر تسلیم کرے اور تیسری شرط یہ کہ ایران کے ساتھ اپنا رابطہ منقطع کردے- حماس نے پہلی اور دوسری شرط کو تو اپنی ریڈ لائن قرار دے دیا تاہم تیسری شرط کے بارے میں بھی تحریک حماس کے اعلی رتبہ وفد نے دورہ ایران انجام دے کرعملی طور پر اس پر بھی اپنا منفی ردعمل ظاہر کردیا ہے-

اخبار الیوم نے اپنے اپنے ایک تجزیئے میں اس بارے میں لکھا ہے کہ ہم یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ اسرائیل پر ، شامی فوج اور مزاحمتی اہلکاروں کی کامیابیوں سے خوف و وحشت طاری ہے۔ جیسا کہ ہم باخبر ہیں کہ شام کی جنگ اپنے اختتام کے قریب ہے اور شام کی حکومت نے بھی اپنی انتظامی صلاحیت کو ثابت کردیا ہے۔ اس وقت حقارت و ذلت اور شکست کے ایام و سال  اگرچہ اختتام کو نہیں پہنچے ہیں تاہم اس کے اختتام میں اب کچھ بچا نہیں ہے اور اب عزت و شرافت کے ایام و سال درپہ دستک دے رہے ہیں- 

امریکہ اور اسرائیل درحقیقت اس مسئلے کی اہمیت کو درک کرتے ہوئے مزاحمت کو کمزور کرنے اور مسئلہ فلسطین کو کنارے لگانے کی اپنی بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے متعدد منصوبے تیار کئے ہیں-

عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی اس بارے میں کہتے ہیں: امریکہ نے منظم منصوبہ بندی کے ساتھ  مشرقی فرات میں شام کوتقسیم کرنے کی سازش تیار کی ہے لیکن یہ مسلم ہے کہ امریکہ کو اس سلسلے میں کوئی کامیابی نہیں ملے گی-

رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے گذشتہ ہفتے ایک پیغام میں تحریک مزاحمت کے حامی علما کی عالمی کانفرنس کی مناسبت سے،  لبنان میں مزاحمتی تحریک کی عالمی علماء یونین کے سربراہ شیخ ماہر حمود کے نام اپنے پیغام میں فرمایا ہے کہ جارح صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھنا ان سب کے لئے ضروری ہے جو اپنے تئیں اس عظیم ذمہ داری کو محسوس کرتے ہیں-

بلاشبہ فوجی کامیابیاں اور سفارتی اقدامات مکمل طور پر ایسے جہادی اقدامات ہیں کہ جن پر مزاحتمی اہلکاروں نے گذشتہ مہینوں کے دوران عراق و شام ، لبنان اور فلسطین کے محاذوں پر تاکید کی ہے-

حق کا دفاع اپنے اندر بہت وسیع مفہوم رکھتا ہے۔ اسی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران پر فلسطینی قوم کے پامال شدہ حقوق کے سلسلے میں واضح ذمےداری عائد ہوتی ہے بلکہ وہ عراق، شام، یمن، بحرین، میانمار اور کسی بھی دوسری جگہ ظلم وستم کا شکار ہونے والوں کے سلسلے میں بھی ذمےداری کا احساس رکھتا ہے۔ ایران کی علاقائی اور بین الاقوامی پالیسیوں سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہےکہ ایران بحرانوں کے حل کے سلسلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اس سلسلے میں دہشت گردانہ افکار و نظریات کے مقابلے کے راستے پر گامزن ہے۔ اور وہ پوری طاقت اور مضبوط ارادے کے ساتھ استقامتی گروہوں کی مدد بھی کر رہا ہے اور مظلوم اقوام کے حقوق کے دفاع سے متعلق اسلامی جمہوری نظام اور انقلاب کی اقدار میں کبھی بھی تبدیلی نہیں آئے گی۔

ٹیگس