عسکریت پسندی کے فروغ پر چین کا انتباہ
چین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں جاپان کو انتباہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بقول بیجنگ کے اپنی عسکریت پسندی سے علاقے میں امن و صلح کو خطرے میں نہ ڈالے-
اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ جاپان اپنے ایزومو ہیلی کاپٹربردار بیڑے کا استعمال تبدیل کرکے اسے طیارہ بردار بیڑے میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور جاپان کا یہ اقدام ، عسکریت پسندی کے فروغ اور علاقے کے امن کے لئے خطرہ ہے- حکومت جاپان نے ابھی حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ ایزومو ہیلی کاپٹربردار بیڑے کو جو کہ اس ملک کا سب سے بڑا جنگی بیڑا ہے ایف پینتیس امریکی جنگی طیارے حمل کرنے کے لائق بنا رہا ہے -
ایف پینتیس امریکی جنگی طیارے میں ریڈار کی نگاہوں سے اوجھل ہونے کی صلاحیت پائی جاتی ہے- جاپان کے وزیراعظم شنزے آبے نے دوہزاربارہ میں اپنی حکومت کا پروگرام، اس ملک کے آئین میں اصلاح اور ایک مضبوط فوج کی تشکیل پر مرکوز کررکھا ہے- شمالی کوریا کا میزائلی اور ایٹمی پروگرام اور جاپان میں انتہاپسندانہ نیشنلزم بڑھنے کے باعث جاپان کی حکمراں لیبرل ڈیموکریٹ پارٹی، عسکریت پسندی کی جانب گامزن ہے- امریکی صدر ٹرمپ کی اس پالیسی نے کہ جن ممالک کی سیکورٹی کی ذمہ داری امریکہ اٹھارہا ہے انھیں اس کے اخراجات خود ادا کرنے چاہئے، جاپان کو پہلے سے زیادہ علاقے میں ایک مضبوط فوج رکھنے کی تشویق دلائی ہے-
البتہ واشنگٹن بھی اپنے فوجی اخراجات کم کرنے کے لئے اور علاقے کے ممالک خاص طور سے چین اور جاپان کو ایک دوسرے کے مد مقابل لانے کے لئے اس ملک کی فوجی روش کی حمایت کرتا ہے- سیاسی امور کے ماہر ایرچینگ ینگ کا کہنا ہے کہ علاقے کے ممالک کو چاہئے کہ وہ اپنے سیکورٹی مفادات پر توجہ دینے کے ساتھ ہی دوسرے ممالک کی سیکورٹی تشویش کا احترام کریں اور امریکہ اور جاپان کے درمیان دوطرفہ فوجی تعاون میں فروغ تیسرے فریق کے مفاد اور علاقے کے نقصان میں نہیں ہونا چاہئے-
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جاپان کی شاہی فوج کے زمانے میں جاپانیوں کی تشدد پسندی اور جھگڑنے کی فطرت دوسری عالمی جنگ کے زمانے تک، کشورکشائی اور بہت سے جرائم کے ارتکاب کا باعث بنی جس کے باعث علاقے کے ممالک میں جاپان کے ماضی کی جانب پلٹنے اور علاقے کے ملکوں کے لئے خطرہ بننے کے سلسلے میں تشویش پیدا ہوگئی ہے- کیونکہ وہ جاپان کی اقتصادی طاقت کے ساتھ ہی فوجی طاقت کو بہت تباہ کن سمجھتے ہیں- اس موضوع نے خود جاپان کے اندر بھی بہت سی تشویش پیدا کردی ہے- بہرحال امریکہ چین فوبیا پھیلا کر جاپان کو زیادہ سے زیادہ عسکریت پسندی کی جانب دھکیل رہا ہے-
امریکی عسکری تجزیہ نگار جیمز فانل کا کہنا ہے کہ چین اس وقت جاپان کے زیرکنٹرول سنکاکو جزائر پر قبضے اور حملے کے لئے سریع اور مختصر فوجی مشقوں کو بڑھا رہا ہے تاہم ہم متوجہ ہیں کہ چینی فوج اس وقت جاپان کے خلاف ایک تیز اور مختصر جنگ شروع کرنا چاہتی ہے تاکہ اس متنازعہ جزیرے کو ایک بار پھر ٹوکیو کے قبضے سے واپس لے کران کا مالک بن جائے حتی جنوب میں جزیرہ ریوکیو پر بھی حملہ اور اس کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لے- بہرحال چین کی نگاہ میں امریکہ مشرقی ایشیا کے علاقے میں عسکریت پسندی کو ہوا دے کر سیکورٹی بیچینی اور اسلحے کی دوڑ شروع کرنا چاہتا ہے اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ یہ علاقہ اقتصاد کا مرکز ہے اور اسے ہرطرح کی عسکری روش سے اجتناب کرنا چاہئے- اس کا مطلب یہ ہے کہ علاقے کے مسائل کا واحد راہ حل سفارتکاری ہے اور جاپان کی فوجی روش سے بحران کھڑا ہوگا جو امریکہ کے مفاد میں ہوگا-