Jan ۰۱, ۲۰۱۸ ۱۶:۰۳ Asia/Tehran
  • پیپلزپارٹی کی جانب سے آئندہ پارلیمانی انتخابات میں شرکت کی شرائط کا اعلان

پاکستان کی پیپلز پارٹی کے سربراہ نے اس پارٹی کی انتخابی اسٹریٹیجی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سیاسی گروہ اس ملک کی کسی بھی سیاسی پارٹی سے اتحاد نہیں کرے گا اور آئندہ عام انتخابات میں تنہا انتخابات لڑے گی-

پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو نے جو لاہور میں اس پارٹی کی مرکزی کونسل کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے کہا کہ ہماری پارٹی ہر حلقے میں اپنا امیدوار اتارے گی-

 اس اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سیاستدانوں اور حکام نے آئندہ انتخابات اور اس سے متعلق مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا- اس اجلاس کے اختتام پر بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی آئندہ انتخابات میں کسی بھی جماعت سے اتحاد نہیں کرے گی بلکہ مستقل طور پر انتخابات میں حصہ لے گی- یہ خبر ایسی حالت میں سامنے آئی ہے کہ اس سے قبل پاکستانی ذرائع ابلاغ نے عوامی تحریک پارٹی کے سربراہ طاہرالقادری اور تحریک انصاف پاکستان کے ساتھ اتحاد کی خبر دی تھی-  پاکستان میں عام انتخابات کو ابھی تین مہینے باقی ہیں تاہم  برسراقتدارجماعت کے اندرعدم استحکام اور مسلم لیگ نون کے سربراہ نوازشریف کے عدالتی مسائل میں الجھے ہونے کے باعث حریف پارٹیوں میں حکومت کی جانب سے قانونی انتخابات کرانے کے حوالے سے لازمی مقدمات کی فراہمی کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے- سیاسی پارٹیوں کے اندرپائی جانے والی اس مشترکہ تشویش کی بنا پر ہی سنیچر کو صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کا مشترکہ اجلاس منعقد ہواتھا-

پاکستان کی اپوزیشن پارٹیوں کا اجلاس ایسے عالم میں منعقد ہوا ہے کہ وہ ایک دوسرے پر سخت تنقیدیں بھی کرتی ہیں اس اجلاس کے انعقاد کا مقصد آئندہ پارلیمانی انتخابات کے مطلوبہ انعقاد کے لئے روڈمیپ کا تعین کرنا اور برسراقتدارجماعت کو تجاویز دینا تھا-البتہ پاکستان کی اپوزیشن پارٹیو‍ں نے آئندہ پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے لئے مناسب حالات کی فراہمی میں مدد کے لئے بین الپارلیمانی صلاح و مشورے کے ساتھ ہی ہر پارٹی ، انتخابات میں حصہ لینے اور اس میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے اپنی خاص اسٹریٹیجی رکھتی ہے-

انتخابات میں مستقل طور پر حصہ لینے کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ کے بیانات اور دوسری پارٹیوں سے اتحاد نہ کرنے کا اعلان اس بات کا عکاس ہے کہ پیپلز پارٹی ، انتخابات میں مکمل کامیابی کا یقین رکھتی ہے اور اپنے رقیبوں سے اتحاد کا ارادہ نہیں رکھتی- برسراقتدار جماعت مسلم لیگ کی متزلزل پوزیشن خاص طور سے اس پارٹی کے سربراہ نواز شریف کی برطرفی کے لئے پاکستان سپریم کورٹ کا حکم سامنے آنے کی وجہ سے حریف جماعتوں کو انتخابات میں اپنی کامیابی کا امکان زیادہ نظر آنے لگا ہے- اگرچہ یہ نظریہ بھی سامنے آرہا ہے کہ برسراقتدارجماعت مالی بدعنوانی کے الزام کے باوجود پارلیمانی انتخابات میں شکست سے دوچار نہیں ہوگی-

پاکستان کے سیاسی امور کے ماہر جنرل طلعت مسعود کا کہنا ہے کہ عمران خان کی زیرقیادت تحریک انصاف پاکستان ، مسلم لیگ نون کو اقتدار سے باہرکرنے کی بھرپور کوشش کررہی ہےلیکن حقیقت کچھ اور ہے حتی موجودہ حالات میں بھی دوہزاراٹھارہ کےعام انتخابات میں معزول وزیراعظم نواز شریف کی کامیابی کا بہتر امکان نظرآتا ہے-

اس طرح کی قیاس آرائیوں کے باوجود مسلم لیگ نون کے سیاسی حریف انتخابات میں مسلم لیگ کی کامیابی کے امکان کے قائل نہیں ہیں اور وہ اصلی مقابلہ مسلم لیگ کے علاوہ دیگر جماعتوں کے درمیان دیکھتی ہیں-

ٹیگس