یمنی مجاہدین کی جوابی کارروائی اور سعودی جنگی طیارے کی تباہی
یمن کے خلاف سعودی عرب کی سربراہی میں عرب اتحاد اور امریکہ کی گذشتہ تین برسوں سے جاری جارحیت کا مقابلہ کرتے ہوئے یمنی فوج اور رضاکار فورس کی بھرپور دفاعی کارروائیاں ، جارحین کی زیادہ سے زیادہ عاجزی و ناتوانی کا باعث بنی ہیں۔
اس وقت جنگ یمن میں جارحین کی ناتوانی کے بارے میں ہر روز کوئی نہ کوئی خبر سامنے آرہی ہے- اس سلسلے میں مغربی ممالک کی جانب سے سعودی عرب کو دیے گئے ایک جنگی طیارے کو مارگرانے سے متعلق خبریں اور ویڈیو رپورٹوں نے مغرب کے حمایت یافتہ جارح سعودی اتحاد کے مقابلے میں یمنی استقامت کی کامیابیوں کی جانب عالمی توجہ مبذول کردی ہے- گذشتہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران یمنی مجاہدین نے ایک امریکی جنگی طیارہ ایف پندرہ اور دوسرا برطانوی جنگی طیارہ ٹورناڈو کو مارگرایا ہے- یہ دونوں طیارے امریکہ اور برطانیہ نے سعودی عرب کو دیے تھے- یمن کے حالات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی اتحاد کی جارحیتوں کے مقابلے میں استقامت بدستور فاتح و کامیاب ہے - یمنی مجاہدین نے نئے عیسوی سال کے آغاز میں ہی جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کو نشانہ بنا کر ثابت کردیا ہے کہ اس کی کامیابی کا سلسلہ نہ صرف گذشتہ برس کی مانند ہی جاری ہے بلکہ اس کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے-
اس سلسلے میں یمن کی تحریک انصاراللہ نے دوہزارسترہ میں اس تحریک کی اپنی مثال آپ فوجی کارروائیوں کے حجم کے بارے میں ابھی حال ہی میں اپنی ایک رپورٹ شائع کی ہے- اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمنی فضائیہ نے گذشتہ برس جارح سعودی اتحاد کے انتیس جنگی جہازوں کو تباہ کیا ہے- مذکورہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یمنی استقامت کو جارح سعودی جارحین کے مقابلے میں تمام میدانوں میں برتری حاصل رہی ہے- سعودی عرب نے مارچ دوہزارپندرہ سے امریکی حمایت و مدد کے سہارے یمن کا زمینی، بحری اور فضائی محاصرہ کررکھا ہے اور اس غریب ملک پر جارحانہ حملے کررہا ہے- یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحانہ کارروائیوں میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں یمنی بے گھر اور دربدر ہوگئے ہیں- اگرچہ سعودی عرب نے یمن کے عوام کے خلاف ہولناک جرائم انجام دیئے ہیں لیکن اس سے اس ملک کے عوام کے پائے ثبات میں ذرہ برابر بھی لغزش نہیں آئی ہے اور وہ پوری طرح جارحین کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں- چونکہ جنگ یمن میں سعودی عرب کی اسٹریٹیجی فضائی حملوں اور بمباری پر استوار رہی ہے اس لئے یمنی استقامت نے بھی اپنی حکمت عملی جارحین کے خلاف میزائلی حملوں اور اپنی مقامی صلاحیتوں کے سہارے مضـبوط فضائی دفاعی نظام کے قیام پر استوار کررکھی ہے- یمن کا یہ زبردست اورعاقلانہ اقدام ، میدان جنگ میں سعودی جارح اتحاد کے خلاف انصاراللہ کی سربراہی میں یمنی استقامت کی برتری پر منتج ہوا ہے- یمنی فوجی دستوں کی کامیابیوں نے بھی جارح سعودی فوجیوں پر خوف طاری کررکھا ہے اور یمنی فوج اور رضاکارفورس کی زبردست جنگی صلاحیتیں، جنگ یمن میں استقامت کے محور کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رہنے میں اہم اور فیصلہ کن کردارادا کررہی ہے- یمنی فوجیوں کے اللہ پرتوکل، مضبوط دفاعی صلاحیتوں اور فوجی طاقت کے باعث سعودی فوجی امریکہ اور بعض مغربی ملکوں کی ہمہ گیر حمایتوں کے باوجود گذشتہ تین برسوں سے اس ملک میں اپنے ناجائز اہداف حاصل نہیں کرسکے ہیں- میدان جنگ میں یمنی فوج اور رضاکار فورس کی کامیابیاں ایسے عالم میں جاری ہیں کہ اس کی روزافزوں طاقت کا انحصار، اپنی زبردست فوجی کارروائیوں، عوام کے عزم محکم اور اس مظلوم قوم کی بھرپور استقامت پر ہے- جارح سعودی فوجی کہ جنھیں استقامت کے محور سے بھاری نقصان پہنچ رہا ہے ، یمنی فوجیوں کی متعدد کارروائیوں سے عاجز آچکے ہیں- یمن میں استقامتی محاذ نے زبردست عوامی حمایت، عزم محکم اور فوج و رضاکار فورس کے مضبوط ایمان سے جنگی محاذوں پر بھرپورکارروائیوں سے جارح سعودی اتحاد کے حملوں کو ناکام اور اقتداراعلی کے بھرپوردفاع کو ایک کھلی حقیقت میں تبدیل کردیا ہے-