Oct ۲۴, ۲۰۱۶ ۱۷:۴۱ Asia/Tehran
  • تیل کی قیمت میں توازن لایا جائے گا ۔ اوپیک

اوپیک تنظیم کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ اس تنظیم کے اراکین اور تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک کو ساتھ مل کر منڈی میں اضافی خام تیل کے مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔

روئیٹرز خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اوپیک تنظیم کے سیکریٹری جنرل محمد بارکیندو نے روس کے وزیر توانائی الگزینڈر نوواک سے ملاقات کے دوران کہا کہ روس بھی توانائی کی عالمی صنعت کا ایک اہم جز ہے اور اوپیک اور روس دونوں تیل کی مارکیٹ میں استحکام لانا چاہتے ہیں۔

ادھر ایران کی وزارت پیٹرولیم نے بھی اعلان کیا ہے کہ ایران بھی تیل کی قیمت کو پچپن سے ساٹھ ڈالر فی بیرل تک بڑھانے کا خواہاں ہے۔ ایران کے نائب وزیر پیٹرولیم امیر حسین زمانی نیا نے کہا ہے کہ ایران یہ ہدف حاصل کرنے کے لئے اوپیک کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران ، آئل فریز منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔ ایران کے نائب وزیر پیٹرولیم نے نان اوپیک ممالک کی جانب سے بھی آئل فریز منصوبے کی حمایت کئے جانے پر امید ظاہر کی-

انہوں نے کہا کہ اگر نومبر کے مہینے میں الجزائر نشست کے سمجھوتے پر عملدرآمد شروع ہوگیا تو تیل کی پیداوار اور استعمال کرنے والے ممالک کے مابین توازن برقرار ہوجائے گا۔

  قابل ذکر ہے کہ تیل کی مارکیٹ کی غیرمستحکم صورتحال پر قابو پانے کے لئے اوپیک اور نان اوپیک ممالک نے آئل فریز منصوبے پر عملدرآمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ اٹھائیس ستمبر کو اوپیک تنظیم کی الجزائر نشست میں اس موضوع پر اتفاق رائے حاصل کیا گیا تھا۔

اس منصوبے کے تحت خام تیل کی پیداوار، تین کروڑ پچیس لاکھ بیرل سے لیکر تین کروڑ تیس لاکھ بیرل تک محدود کردی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ ایران، لیبیا اور نائیجیریا کو آئیل فریز منصوبے سے استثنا حاصل ہے۔