اوپیک اجلاس، سیاسی مسائل سے دور رہ کر نتیجہ خیز ثابت ہو سکتا ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر پٹرولیم نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ بدھ کے روز اوپیک اجلاس میں معاشی پہلو موجود ہو گا اور تیل کو سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا تاکہ کسی نتیجے تک پہنچا جاسکے-
ایران کے وزیر پٹرولیم بیژن زنگنہ نے ایران کے سرکاری چینل ایک کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ اوپیک کا اجلاس بدھ کو منعقد ہو گا اور منگل کو اس اجلاس کے مقدمات فراہم ہو جائیں گے- انہوں نے کہا کہ اگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ یومیہ تین کروڑ پچیس لاکھ بیرل تیل اور ہنگامی صورتحال میں زیادہ سے زیادہ تین کروڑ تیس لاکھ بیرل تیل نکالے جانے کے الجزائر کے فیصلے پر عمل کریں تو ہم کسی نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں لیکن اگر اس مسئلے میں سیاسی عزائم شامل ہو گئے تو پھر کوئی فیصلہ کرنا سخت اور دشوار ہو جائے گا-
انہوں نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ہم نے اوپیک کے بانی کی حیثیت سے ہمیشہ اس تنظیم کے ساتھ ٹھوس تعاون کیا ہے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ اوپیک کی تقویت کے سلسلے میں کوششیں انجام دی ہیں-
انہوں نے کہا کہ اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ گذشتہ برسوں میں بعض ممالک نے اپنے تیل کی پیداوار میں اضافہ کیا لیکن ایران کے خلاف پابندیوں کے سبب، تیل کی پیداوار نہیں ہوئی اور لیبیا اور نائیجیریا کو بھی مشکلات درپیش تھیں-
بیژن نامدار زنگنہ منگل کو اوپیک کے وزراء کے اجلاس میں شرکت کے لئے ویانا کا دورہ کر رہے ہیں-