ہندوستان کا خلائی تحقیقاتی سیٹلائٹ زمین کے مدار میں پہنچ گیا۔
Sep ۲۸, ۲۰۱۵ ۱۶:۴۰ Asia/Tehran
ہندوستان کا پہلا خلائی تحقیقی سیٹلائٹ ایسٹروسیٹ کامیابی سے زمین کے مدار میں پہنچ گیا ہے۔
ایسٹروسیٹ نامی اس سیٹلائٹ سے سائنسدان دور دراز خلائی اجسام کا معائنہ کر سکیں گے، جس سے ان کی خلائی تحقیق کا دائرہ وسیع ہو سکے گا۔ پانچ سالہ منصوبے کے تحت ایسٹروسیٹ ہندوستان کے جنوبی شہر بنگلور میں واقع ایک کنٹرول سینٹر کو اپنا ڈیٹا ارسال کرے گا، اور یہیں سے اس سیٹلائٹ کو کنٹرول بھی کیا جائے گا۔
ایسٹروسیٹ کو امریکی خلائی ادارے ناسا کی ہبل خلائی دوربین کا چھوٹا نمونہ قرار دیا جا رہا ہے، جسے انیس سو نوے میں خلا میں بھیجا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے خلائی سائنسدانوں نے گذشتہ سال نہایت کم قیمت سیٹلائٹ کو پہلی ہی کوشش میں سرخ سیارے مریخ کے مدار میں کامیابی کے ساتھ پہنچایا تھا۔
ایسٹروسیٹ کو امریکی خلائی ادارے ناسا کی ہبل خلائی دوربین کا چھوٹا نمونہ قرار دیا جا رہا ہے، جسے انیس سو نوے میں خلا میں بھیجا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے خلائی سائنسدانوں نے گذشتہ سال نہایت کم قیمت سیٹلائٹ کو پہلی ہی کوشش میں سرخ سیارے مریخ کے مدار میں کامیابی کے ساتھ پہنچایا تھا۔