Aug ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۲:۴۳ Asia/Tehran

ہندوستان سے میڈیا رپورٹوں کے مطابق فسادات کی آگ تب بھڑکی جب کانگریس کے رکن اسمبلی کے ایک رشتے دار نے رسول اسلام کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے ایک توہین آمیز پوسٹ فیس بک پر شائع کی۔ مقامی مسلمانوں نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرانے کیلئے علاقے کے پولیس تھانے میں درخواست دی تاہم پولیس نے اُس پر کوئی نوٹس نہیں لیا۔ پولیس کا یہ رویہ دیکھ کر مظاہرین مشتعل ہو گئے اور انہوں نے پولیس کی گاڑیوں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا۔

ٹیگس