مشترکہ جامع ایکشن پلان کی نگراں کمیٹی میں شامل ایران اور امریکہ کے نمائندوں کی ملاقات
مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد کی نگران کمیٹی میں شامل ایران اور امریکہ کے نمائندوں نے ویانا میں ایک دوسرے سے ملاقات کی ہے۔
اس ملاقات میں جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے مختلف معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ ایران کی جانب سے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی اور امریکہ کی جانب سے جامع ایکشن پلان پر علمدرآمد کے کوآرڈینیٹر، اسٹیفن مال نے بات چیت میں حصہ لیا۔
اسٹیفن مال اتوار سے ویانا میں موجود ہیں اور وہ پانچ جمع ایک گروپ کے دیگر رکن ملکوں کے نمائندوں کے ساتھ جامع ایکشن پلان پر علمدرآمد کے معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
جامع ایکشن پلان کی بنیاد پر ایک قرارداد کا مسودہ تیار کرنا، پانچ جمع ایک گروپ کی اہم ترین ذمہ داری ہے جسے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں پیش کیا جائے گا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی کے علاوہ ایرانی ماہرین کی ایک ٹیم بھی اس وقت ویانا میں موجود ہے جو آئی اے ای اے کے ماہرین کے ساتھ آخری دور کے مذاکرات انجام دے رہی ہے۔ان مذاکرات کا مقصد پی ایم ڈی کے معاملے کو حتمی طور پر نمٹانا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جوہری توانائی کی عالمی تنطیم آئی اے ای اے کا بورڈ آف گورنر پندرہ دسمبر کو ایران کی ماضی کی ایٹمی سرگرمیوں کا کیس ہمیشہ کے لئے بند کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گا۔