Jun ۱۴, ۲۰۱۶ ۱۶:۱۸ Asia/Tehran
  •  تشدد پسندی سب کے لئے نقصاندہ ہے: جواد ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اختلافات کے حل کا کوئی فوجی راہ حل موجود نہیں ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے منگل کے روز ناروے کے وزیر خارجہ اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کے ساتھ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی دنیا میں کسی بھی مذاکراتی عمل میں شامل کسی بھی فریق کی ہار یا جیت کا موضوع مفہوم نہیں رکھتا نہ ہی اختلافات اور مسائل کو فوجی طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ بحرانوں کو حل کرنے کے لئے سیاسی طریقہ کار اپنانے کی ضرورت ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے " اوسلو فورم" سے موسوم اجلاس سے خطاب کے دوران ایران کے ایٹمی مزاکرات کے موضوع کو بھی اٹھایا اور کہا کہ مغربی ملکوں نے ایران کے ایمٹی پروگرام کے تعلق سے ماضی میں، غلط راستے کا انتخاب کیا، اور بے جا اور بے بنیاد الزامات لگا کر ایران کے خلاف انتہائی سخت پابندیاں عائد کی تھیں، اس موقع پر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ دنیا میں قیام امن کی خاطر مذاکرات اور گفتکو کو اپنائے جانے کی ضرورت ہے اور صرف اسی صورت میں سبھی لوگ امن و سلامتی کے قیام کو اپنے مفادات کا ضامن سمجھ سکتے ہیں۔

فیڈریکا موگرینی نے اپنے خطاب میں شام کے بحران کے حل کے سلسلے میں جاری مزاکرات کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ان مزاکرات میں شام کے بحران کے سبھی فریقوں کو شامل کئے جانے کی ضرورت ہے اور سب کو مل کر شام میں قیام امن کی کوشش کرنی چاہیے۔

" اوسلو فورم دوہزار سولہ" اجلاس، مسلحانہ جھڑپوں کے خاتمے کے لئے ثالثی کے زیر عنوان ناروے میں ہو رہا ہے، جس میں ایران اور ناروے کے وزرائے خارجہ نیز یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ شریک ہیں۔

ٹیگس