فلسطین کی حمایت پر امریکہ چراغ پا؛ کولمبیا کے صدر کا ویزا منسوخ کر دیا
امریکی محکمہ خارجہ نے ایک پیغام میں کولمبیا کے صدر کا ویزا منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گستاو پیٹرو نے نیویارک میں لاپرواہی اور متنازعہ رویہ اختیار کیا تھا۔
سحرنیوز/دنیا: امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ایکش پیج پر ایک پیغام میں دعویٰ کیا کہ کولمبیا کے صدر نے نیویارک کی ایک سڑک پر کھڑے ہو کر امریکی فوجیوں کو احکامات کی نافرمانی اور لوگوں کو تشدد پر اکسایا۔
قابل ذکر ہے کہ نیو یارک سٹی کے ٹائمز اسکوائر پر فلسطین کے حامیوں کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کولمبیا کے صدر نے عالمی برادری سے فلسطینیوں کی حمایت میں لام بندی کی اپیل کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ کولمبیا فوجی تجربہ رکھنے والوں کی رجسٹریشن شروع کرے گا جو فلسطین کے دفاع کے لیے "ورلڈ سالویشن آرمی" کے نام موسوم مہم میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔
کولمبیا کے صدر نے اس اجتماع میں اعلان کیا تھا کہ وہ خود بھی فلسطین کے دفاع کے لیے میدان جنگ میں جانے کے لیے تیار ہیں۔
صدر گيستاؤ پیٹرو کا کہنا تھا کہ انہوں نے دنیا بھر میں قائم اپنے ملک کے قونصل خانوں اور سفارت خانوں کو فلسطین کی حمایت میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کی آزادی کے لیے افواج کو متحرک کرنا صرف حکومتوں تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ دنیا کے تمام لوگوں کو اس عمل میں شریک ہونا چاہیے۔
کولمبیا کے صدر نے کہا کہ اگر لاکھوں لوگ فلسطین کی آزادی کے لیے لڑنے کو تیار ہیں اور ہم عملی طور پر یہ کام شروع کر دیتے ہیں تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی آوازیں خود ان کے عوام بھی نہیں سنیں گے۔