شام میں سیاسی راہ حل پر توجہ دی جائے: جواد ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شام کے بحران کے سلسلے میں تہران کا موقف، دہشت گردی سے مقابلہ کرنا اور شام کے بحران کا سیاسی حل نکالنا ہے-
محمد جواد ظریف نے اتوار کے روز ہمارے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں یورپی یونین کےشعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کے دورہ تہران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موگرینی کے اس دورے کا مقصد، شام کی صورتحال اور اس ملک میں جاری جھڑپوں کے خاتمے کے بارے میں تبادلۂ خیال کرنا تھا-
جواد ظریف نے کہا کہ دہشت گردی سے مقابلے کی ضرورت، اور شامی عوام کی منشا اور خواہش کے مطابق ایک سیاسی راہ حل تک پہنچنے کے طریقہ کار کے بارے میں ایران کے موقف سے موگرینی کو آگاہ کیا گیا -
جواد ظریف نے کہا کہ موگرینی نے صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات میں بھی مشترکہ جامع ایکشن پلان پرعملدرآمد اور ایٹمی سمجھوتے پر بہتر طور پر عملدرآمد کے لئے، یورپ کی کوششوں کے بارے میں گفتگو کی-
موگرینی کا یہ دورۂ تہران ایسی حالت میں انجام پایا ہے کہ یورپی پارلیمان نے گذشتہ ہفتے ایٹمی معاہدے کے بعد ایران کے بارے میں یورپی یونین کی نئی اسٹریٹیجی سے متعلق قرارداد کی منظوری دی ہے۔
واضح رہے کہ موگرینی ہفتے کے روز اپنے ایک روزہ دورے پر تہران آئی تھیں-