ایران و شام کے درمیان مشترکہ تعاون کے 11 سمجھوتوں پر دستخط
ایران کے نائب صدر کے دورہ دمشق کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے متعدد سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران اور شام کے درمیان جیؤ سائنس، زیالوجی، سینما، تعلیم و تربیت، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے خلاف مہم، ہاؤسنگ اور سوشل سروسز، ریلوے تعاون، سرمایہ کاری کی ترغیب، نمائش اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے متعدد سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے۔اسلامی جمہوریہ ایران کے نائـب صدر محمد اسحاق جہانگیری نے شام کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے سمجھوتوں پر دستخط کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی برادری کو جان لینا چاہئے کہ شامی قوم، حکومت اور شام کے دوست ملکوں کی استقامت و مزاحمت نہ ہوتی تو اب تک دہشت گرد گروہ شام کے کچھ علاقوں پر مشتمل حکومت تشکیل دے کر عالمی برادری کے لئے کافی مسائل و مشکلات کھڑی کر چکے ہوتے۔انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ مشرق وسطی کے حالات پر خاص طور سے توجہ دے اس لئے کہ اس علاقے میں امن و سلامتی، دنیا میں امن و سلامتی کے مترادف ہے اور پوری دنیا کو چاہئے کہ دہشت گردوں کے مقابلے میں شامی قوم کی کامیابی کی قدردانی اور اس پر خوشی کا اظہار کرے۔ایران کے ساتھ تعاون کے سمجھوتوں پر دستخط کے بعد شام کے وزیر اعظم عماد خمیس نے بھی کہا کہ ایران کے اعلی سطحی وفد کا دورہ دمشق ایران اور شام کے درمیان گہرے تعلقات کا غماز ہےانھوں نے کہا کہ تمام سازشوں کے مقابلے میں شام کی حکومت اور عوام کی استقامت جاری رہے گی اور ان سازشوں میں سے ایک، ظالمانہ اقتصادی جنگ بھی ہے اور شامی حکومت و قوم اس کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔دوسری جانب ایران کے ایوان صنعت و تجارت و زراعت کے سربراہ غلام حسین شافعی نے کہا ہے کہ ایران اور شام کے درمیان تعاون کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں اور بینکنگ مسائل سمیت مختلف مسائل حل ہونے کی صورت میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم پہلے سال میں ہی تین ارب ڈالر مالیت کے برابر ہو سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ شام کے ساتھ آزاد تجارت کے سمجھوتے کے دائرے میں اس ملک کو کچھ اشیا کو چھوڑ کر مختلف دیگر قسم کی اشیا اور مصنوعات برآمد کی جاسکتی ہیں۔