ایران کے وزیر خارجہ اور لبنان کے وزیراعظم کی ملاقات
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے لبنان کے وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں تہران اور بیروت کے درمیان تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بیروت میں ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے لبنانی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں انہیں کابینہ کی تشکیل پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے اسے لبنانی عوام کی بڑی کامیابی قرار دیا۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اس امید کا اظہار کیا کہ عوامی رائے اور پارلیمانی انتخابات کے نتائج کی بنیاد پر بننے والی کابینہ ملکی معاملات کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے سعد حریری کے ساتھ ملاقات میں یہ بات زور دے کر کہی کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام شعبوں میں لبنان کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے لیے تیار ہے۔
لبنان کے وزیراعظم سعد حریری نے بھی اس ملاقات میں بیروت اور تہران کے درمیان تعلقات کے فروغ کا عزم ظاہر کیا۔
قبل ازیں ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے لبنان کے صدر میشل عون، اسپیکر پارلیمنٹ نبیہ بری اور وزیر خارجہ جبران باسیل سے ملاقات اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
اپنے لبنانی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اسرائیلی جارحیت اور غاصبانہ قبضے کو مغربی ایشیا کے خطے اور دنیا کی تمام مشکلات کا سبب قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کی ہرگز جازت نہیں دی جانی چاہیے کہ بیرونی طاقتیں مصنوعی خطرات پیدا کرکے، مسئلہ فلسطین کو پس پشت ڈالنے کی کوشش کریں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے بحران شام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام کے معاملات شامی عوام کے ذریعے حل کیے جانے چاہیں اور شامی حکومت کی اجازت کے بغیر آنے والی تمام غیر ملکی فوجوں کو فوری طور پر وہاں سے چلے جانا چاہیے۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے وارسا میں ہونے والے ایران مخالف اجلاس کے بارے میں حکومت لبنان ک موقف کو سراہا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام شعبوں میں لبنان کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے آمادہ ہے۔
لبنان کے وزیر خارجہ جبران باسیل نے اس موقع پر کہا ہے ان کا ملک پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ہونے والے ایران مخالف اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔