خلیج فارس میں بدامنی کی وجہ امریکی مداخلت ہے، وزیر خارجہ
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ خلیج فارس میں بدامنی کی اصل وجہ علاقے میں امریکی مداخلت اور ایرانیوں کے خلاف اس کی اقتصادی دہشت گردی ہے۔
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے الجزیرہ ٹی وی چینل انگریزی نشریات کے ساتھ اپنی گفتگو کے بعض حصوں کو اپنے ٹوئٹر پیج پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ خلیج فارس کے علاقے میں اغیار کے بحری جنگی جہازوں میں اضافے نے پورے علاقے کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے جو کبھی بھی دھماکے سے پھٹ سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکہ اگر بحری راستوں کی سلامتی کا خواہاں ہے تو اسے بدامنی پھیلانے والی حرکتوں کو بند کرنا ہو گا۔ڈاکٹر محمد جواب ظریف نے اسی طرح اپنے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ہتھیاروں کا پھیلاؤ پورے علاقے کے لئے خطرے میں تبدیل ہو گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران نے گذشتہ سال، دس لاکھ فوجیوں کی تعداد کے ساتھ صرف سولہ ارب ڈالر فوجی مقاصد پر صرف کئے ہیں جبکہ سعودی عرب نے فوجی ہتھیاروں پر ایران سے پانچ گنا زیادہ خرچ کئے ہیں۔