Feb ۱۵, ۲۰۱۶ ۱۵:۴۲ Asia/Tehran
  • شام میں دہشت گردوں کے خلاف وسیع فوجی آپریشن

شام میں فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دستوں نے صوبہ حلب میں ترکی کی سرحدوں کے قریب داعش اور جبہۃ النصرہ کے ٹھکانوں پر تباہ کن حملوں اور دہشت گردوں پر کاری ضرب لگانے کے بعد صوبہ الرقہ میں داعش کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔

شام سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ الرقہ میں داعش کے خلاف آپریشن کے ابتدائی مرحلے میں شہر الرقہ کے قریب کوہستانی علاقوں کو آزاد کرالیا گیا۔

شام کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دستوں کے مشترکہ آپریشن میں داعش کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا۔ بتایا گیا ہے کہ الرقہ میں شروع کئے جانے والے آپریشن کے پہلے مرحلے میں داعش کے درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق شامی افواج نے الرقہ ایئر بیس کے نزدیک مورچہ سنبھال لیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ الرقہ ایئر بیس پر کئی سالوں سے مغرب اور علاقے کی رجعت پسند حکومتوں کے حمایت یافتہ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کا قبضہ ہے۔

شامی فوج کے ذرائع نے بتایا ہے کہ آنے والے دنوں میں داعش پر کاری ضربیں لگائی جائیں گی اور اس علاقے کی آزادی کے بعد شام میں داعش کو پوری طرح ختم کر دینے کا راستہ صاف ہو جائے گا۔

شامی فوج اور عوامی رضاکار دستوں نے صوبہ الرقہ میں داعش کے خلاف آپریشن ایسی حالت میں شروع کیا ہے کہ گزشتہ دو مہینوں سے پورے شام میں دہشت گردوں کے خلاف شامی افواج کے آپریشن میں تیزی آگئی ہے۔

اس درمیان بہت سے علاقے دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالئے گئے جن میں ترکی کی سرحد کے قریب صوبہ حلب کے بہت سے اسٹریٹیجک علاقے بھی شامل ہیں۔ ان علاقوں کی آزادی کے بعد ترکی کی سرحد سے حلب میں دہشت گردوں کے لئے سپلائی کا راستہ بند ہو گیا ہے جس پر ترکی اور سعودی حکومت سمیت داعش کے حامی کافی تلملا اٹھے ہیں۔

شام میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف شامی افواج کی حالیہ کامیابیوں کے بعد خاص طور پر سعودی حکومت اور ترکی نے دہشت گردوں کے گرتے ہوئے حوصلے بلند کرنے کے لئے بعض تشہیراتی اقدامات انجام دیئے ہیں۔

سعودی حکومت نے شام میں زمینی فوج اتارنے کا اعلان کیا ہے جس کی ہمنوائی کرتے ہوئے بحرین، متحدہ عرب امارات اور قطر نے بھی شام میں زمینی فوج بھیجنے کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

امریکا نے سعودی حکومت کے اس اعلان کی حمایت کی ہے جس کے بعد سعودی حکومت نے ترکی کے انجرلیک فوجی اڈے میں اپنے بیس جنگی طیارے پہنچا دیئے ہیں۔ ترکی نے اس سے آگے بڑھ کر تمام بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سنیچر کی رات سے شام کے اندر دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار شامی فوج کے ٹھکانوں پر گولہ باری شروع کر رکھی ہے۔ بعض رپورٹوں میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ترکی نے دہشت گردوں کو بچانے کے لئے اپنے کچھ فوجی بھی شام کے اندر داخل کر دیئے ہیں۔ شام کی حکومت نے اقوام متحدہ کے نام ایک مراسلہ ارسال کر کے ترکی کی جارحیت کا فوری طور پر نوٹس لئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار جعفری نے کہا ہے کہ شام میں دہشت گردوں کے مقابلے میں شامی افواج کی کامیابیوں سے دہشت گردوں کے حامی بوکھلائے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکا، سعودی حکومت اور ترکی، اپنے حالیہ اقدامات کے ذریعے شام میں دہشت گردوں کو مکمل شکست سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ٹیگس