بحرین میں آمریت مخالف مظاہرین پر پولیس کا حملہ ،تین زخمی
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے جمہوریت کے حق میں پرامن مظاہرہ کرنے والوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
خبروں کے مطابق سیکڑوں کی تعداد میں بحرینی شہری جزیرہ سترہ کی سڑکوں پر آئے اور انہوں نے ملک پر مسلط خاندانی آمریت کے خلاف نعرے لگائے۔
مظاہرین، بحرین کے سرکردہ سیاسی رہنما اور جمیعت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے پرامن مظاہرین پر آنسوگیس کے گولے پھنکے اور ربر کی گولیوں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے ، چار مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے انقلابی تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام جمہوریت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بحرین کی شاہی حکومت سعودی عرب کے فوجیوں کے ساتھ مل کر ملک میں جاری جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران سیکڑوں بحرینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
یہاں اس بات کا ذکر بھی ضروری ہے کہ سعودی عرب نے آمریت مخالف تحریک کو کچلنے کے لیےتیرہ مارچ دوہزار گیارہ کو اپنے فوجی بحرین میں داخل کئے تھے۔