May ۰۶, ۲۰۱۶ ۲۰:۳۹ Asia/Tehran
  • حزب اللہ کو دہشت گرد کہنے والے خود دہشت گرد ہیں: حسن نصراللہ

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ تحریک مزاحمت حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دینے والے خود دہشت گرد ہیں۔

بیروت میں تحریک مزاحمت کی حمایت میں منعقدہ ایک بڑے اجتماع سے ویڈیوکانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ حزب اللہ اسلامی ملکوں اور قوموں کا دفاع کرتی رہے گی اور اس کی کامیابیوں کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔

انہوں نے عوامی حمایت کو حزب اللہ کی طاقت کا ایک اہم سبب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ دشمن، حزب اللہ کے حامیوں کو نشانہ بنانے کی فکر میں ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ دشمن حزب اللہ کی طاقت کے عوامل پر ضرب لگانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اسے کمزور کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ دشمن کو عالم عرب میں اچھے خدمت گار مل گئے ہیں۔

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ سعودی عرب آج حزب اللہ کے خلاف جنگ کا پرچم اٹھائے ہوئے اور دیگر اسلامی ملکوں کو سفارتی تعلقات توڑنے ، مزدوروں کے اخراج اور مالی تعاون ختم کرنے کی دھمکیاں دے کر اپنا ساتھ دینے پر مجبور کر رہا ہے۔

انہوں نےعرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کی بہترین خدمت کر رہا ہے۔

سید حسن نصراللہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ حزب اللہ پر دہشت گردی کا الزام لگانے والےخود دہشت گرد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کے خلاف سازشوں کا آغاز سن دوہزار چھے میں لبنان پر اسرائیلی جارحیت کے بعد شروع ہوگیا تھا اور اس کا آغاز شام سے ہوا جو تحریک مزاحمت کی ایک کڑی تھا ۔ انہوں نے کہا کہ شام کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف جدوجہد کرنے والی لبنان و فلسطین کی تحریک مزاحمت کے تربیتی مراکز شام میں قائم تھے۔

سید حسن نصراللہ نے غزہ پر اسرائیلی فوج کی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی کو اسرائیل کی جارحیت کا سامنا ہے اور اس کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ تمام تر سازشوں کے باوجود ان کی تنظیم انتہائی طاقتور ہے اور ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔