تہران میں قدس کے بارے میں سیمینار
اسلامی جمہوریہ ایران میں قدس اور انتفاضہ کمیٹی کے چیئرمین نے انتفاضہ قدس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت مقبوضہ علاقوں میں امن قائم کرنے میں ناکام رہی ہے ۔
اتوار کو تہران میں " قدس اور ذمہ دارانہ زندگی " کے زیرعنوان ایک سمینار منعقد ہوا۔ ایران کی قدس اور انتفاضہ کمیٹی کے چیئرمین بریگیڈیئر رمضان شریف نے اس سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کی تیسری تحریک انتفاضہ ، انتفاضہ قدس میں دوسو سے زائد فلسطینی شہید اور دو ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی انتفاضہ قدس کا جاری رہنا اس بات کا ثبوت ہے کہ صیہونی حکومت مقبوضہ علاقوں میں اپنے لئے امن قائم نہیں کرسکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی تحریک انتفاضہ قدس نے ان ملکوں کی ماہیت بھی بے نقاب کردی ہے جنہوں نے صیہونی حکومت کے جرائم پر اپنی آنکھیں بند کررکھی ہیں۔
بریگیڈیئر شریف نے کہا کہ اسلامی انقلاب اورایرانی عوام نے پس پردہ انجام پانے والے سازبازکے مذاکرات پر کوئی توجہ دیئے بغیرخرم شہر کو، جو ایرانیوں کی قومی علامت بن چکا تھا، آزاد کرانے کے لئے جو آپریشن شروع کیا اس کا نام آپریشن بیت المقدس رکھا اور اس شہر کو آزاد کرایا۔
انھوں نے کہا کہ خرم شہر کی آزادی کے آپریشن کا نام آپریشن بیت المقدس یوں ہی نہیں رکھا گیا تھا ۔ انھوں نے کہا کہ خرم شہرکی آزادی کے آپریشن کا نام آپریشن بیت المقدس اس امید کے ساتھ رکھا گیا تھا کہ یہ تحریک جاری رہے گی اور اس کے نتیجے میں مقبوضہ فلسطین اور بیت المقدس بھی آزاد ہوگا۔
ایران کی قدس اور انتفاضہ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ فلسطینی عوام کی تیسری تحریک انتفاضہ، انتفاضہ قدس ، فلسطینیوں کی روایتی جدوجہد کے دائرے میں ایک اہم اوربامقصد تحریک ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آج فلسطینی مجاہدین نے مجاہدت میں نئی راہیں نکال کے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔