تحریک انتفاضہ قدس کا ایک سال مکمل، مزاحمت اسرائیل کے مقابل واحد آپشن
یکم اکتوبر دو ہزار سولہ صیہونی حکومت کے قبضے کے خلاف فلسطینی عوام کی تحریک انتفاضہ قدس کی پہلی سالگرہ ہے۔
ایک سال قبل آج ہی دن یعنی یکم اکتوبر کو قدس اور مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملوں اور اس مقدس مقام کو زمان و مکان کے لحاظ سے تقسیم کرنے کی صیہونیوں کی کوششوں میں تیزی آنے کے بعد تحریک انتفاضہ قدس شروع ہوئی جو بدستور جاری ہے۔
فلسطینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق قدس کے مطالعاتی مرکز نے ایک تفصیلی رپورٹ میں تحریک انتفاضہ قدس کا ایک سال پورا ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس تحریک کے اعداد و شمار کے بارے میں کہا کہ تحریک انتفاضہ کو ایک سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود ملت فلسطین کے خلاف صیہونی دشمن کے حملے اور جرائم بدستور جاری ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق اس تحریک میں اب تک ڈھائی سو فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں سب سے زیادہ ستتر شہیدوں کا تعلق دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے ہے۔
اسی طرح تقریبا اٹھارہ ہزار تین سو فلسطینی دریائے اردن کے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں، قدس اور انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ فلسطین میں زخمی ہوئے ہیں۔
صیہونی فوجیوں نے انتفاضہ تحریک کے آغاز سے اب تک ساڑھے آٹھ ہزار فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔ جن میں مقبوضہ فلسطین میں تحریک اسلامی کے سربراہ رائد صلاح بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب تحریک انتفاضہ قدس کے دوران فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں چالیس صیہونی فوجی اور صیہونی آبادکار ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔