بحرین : جمہوریت پسند رہنما کی رہائی کی درخواست مسترد
بحرین کی شاہی حکومت کی ایک نمائشی عدالت نے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ اور جمہوری تحریک کے رہنما شیخ علی سلمان کی سزائے قید کے خلاف دائر اپیل مسترد کر دی ہے۔
بحرین کی شاہی حکومت کی اپیل کورٹ نے پیر کے روز جمعیت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان کی رہائی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف عائد بے بنیاد الزامات کی سماعت کے لیے سترہ اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔
شیخ علی سلمان کو جولائی دو ہزار پندرہ میں بے بنیاد الزامات کے تحت چار سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جسے بعد میں بڑھا کر نو سال کر دیا گیا تھا۔ جمیعت وفاق ملی کے سربراہ کو سنائی گئی سزا پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت اعتراض کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار کے عالمی ضابطے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
شیخ علی سلمان نے جیل سے، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے نام اپنے پیغام میں بحرینی عوام کی سرکوبی کی جانب اس عالمی ادارے کی توجہ مبذول کرائی ہے۔
درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے مذہبی آزادیوں کے حق کو پامال کرتے ہوئے ملک بھر میں عزاداری کے اجتماعات پر حملے اور تبرکات کی بے حرمتی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے عوام کے پرامن مظاہرے جاری ہیں اور اس ملک کے عوام سماجی ناانصافیوں، مذہبی تفریق کے خاتمے اور ایسی سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں عوام کی منتخب کردہ جمہوری حکومت کا قیام عمل میں آ سکے۔
بحرین کی شاہی حکومت عوام کے جائز اور جمہوری مطالبات پورے کرنے کے بجائے سعودی فوجیوں کے ساتھ مل کر عوامی مظاہروں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران سیکڑوں افراد شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ ہزاروں افراد کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے جن میں سیاسی و مذہبی رہنما اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے لوگ بھی شامل ہیں۔