بحرین میں عزاداری کے جلوس ظالم شاہی حکومت کے خلاف احتجاج میں تبدیل
بحرین کے عوام نے ملک پر مسلط ظالم شاہی حکومت کے خلاف مختلف شہروں میں مظاہرے کیے ہیں۔
لؤلؤ ٹیلی ویژن کے مطابق ہزاروں بحرینی شہریوں نے مختلف شہروں میں عزاداری کے جلوس نکالے اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ ظالم شاہی حکومت کے فرقہ پرستانہ اقدامات کے خلاف نعرے لگائے۔ جلوس ھائے عزا میں شریک لوگوں نے عزاداروں اور عزاداری کے تبرکات پر بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں کے حملوں کی مذمت کی اور آخری دم تک اسلامی اقدار کی پاسداری کا عزم ظاہر کیا۔
سعودی عرب کی حمایت یافتہ بحرین کی شاہی حکومت نے محرم الحرام کے موقع پر ظلم کے خلاف عوامی مظاہروں کے خوف سے عزاداری کے جلوسوں کو محدود کرنے کے لیے ملک کو فوج چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔
بحرین کے عوام نے دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقے الدراز میں سرکردہ عالم اور شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر کے باہر دھرنا جاری رکھتے ہوئے اسے عزاداری کے اجتماع میں تبدیل کر دیا ہے۔ دھرنے اور عزاداری کے اس اجتماع میں شریک لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ظلم کے خاتمے کے لیے سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ لیے کے بتائے ہوئے راستے پر عمل کرتے رہیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کی حمایت یافتہ بحرین کی شاہی حکومت نے ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کے قائد آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر کے ان پر بے بنیاد الزامات کے تحت مقدمہ قائم کر رکھا ہے۔
بحرین کے عوام فروری دو ہزار گیارہ سے ملک میں پرامن انقلابی تحریک چلا رہے ہیں جس کی قیادت سرکردہ علمائے کرام کر رہے ہیں۔ بحرین کے عوام، سرکاری سطح پر روا رکھے جانے والے متعصبانہ رویے اور ناانصافیوں کے خاتمے اور عوام کی منتخب کردہ جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بحرین کی شاہی حکومت عوام کے جائز اور جمہوری مطالبات پورے کرنے کے بجائے، سعودی عرب کے فوجیوں کے ساتھ مل کر عوامی تحریک کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔