Oct ۲۹, ۲۰۱۶ ۲۰:۱۱ Asia/Tehran
  • پرامن مظاہرین کے قتل عام کا حکم شاہ بحرین نے دیا تھا

پرامن مظاہرین پر حملے کا حکم براہ راست بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے دیا تھا۔

اس بات کا انکشاف سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے لیک ہونے والے ایک ای میل میں کیا گیا ہے۔ بحرین میں پرامن عوامی تحریک کو پانچ برس گزرنے کے بعد سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے لیک ہونے والے ایمیل میں ایک اہم خفیہ دستاویز بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ شاہ بحرین نے خود، لولو اسکوائر پر مظاہرین کے قتل عام اور طاقت کے بھرپور استعمال کا حکم صادر کیا تھا۔

سولہ مارچ دو ہزار گیار سے متعلق اس دستاویز کے مطابق شاہ بحرین نے سعودی عرب کے اس وقت کے بادشاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے فوجی مشیر کو یہ خصوصی پیغام دیا تھا کہ بحرین میں داخل ہونے والے سعودی فوجی، مظاہرین کو قتل کرنے کی غرض سے ان پر گولیاں چلائیں۔

دوسری جانب بحرین کی شاہی حکومت نے گزشتہ جمعہ کو مسلسل پندرھویں ہفتے، مغربی منامہ میں لوگوں کو نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی۔ بحرین کے عوام نے جمعہ کے روز بھی دارالحکومت منامہ سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کیے اور ملک کی اکثریتی آبادی کے رہنما آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت کی منسوخی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ بحرین کی شاہی حکومت نے جون دوہزار سولہ کو سرکردہ عالم دین آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر دی تھی۔

بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے عوامی تحریک جاری ہے جس کی قیادت علما کرام اور سیاسی رہنما کر رہے ہیں۔ بحرین کی شاہی حکومت عوام کے جائز مطالبات پورے کرنے کے بجائے سعودی فوجیوں کے ساتھ مل جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران سیکڑوں بحرینی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔