قدس صیہونیوں کا دارالحکومت نہیں : محمود عباس
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے القدس شریف پر امریکہ کے جاہلانہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ٹرمپ یا کسی اورکو القدس شریف کو جابر صہیونیوں کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی اجازت نہیں دے کر اس فیصلے سے مقابلہ کریں گے.
ارنا کی رپورٹ کے مطابق محمود عباس نے شہر رام اللہ کے مغربی کنارے میں ایک میڈیکل وفد کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہم کسی بھی ملک کو فلسطین کے تنازعات کے حل سے پہلے اپنے سفارتخانے کو القدس کی منتقلی کی اجازت نہیں دیں گے. اس لئے کہ القدس فلسطین کا دارالحکومت ہے اور اس کے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں اور تمام ادیان کے پیروکار اس میں آزادانہ عبادت کرسکتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ فلسطین کو ایک آزاد ریاست بنانے کا وقت آگیا ہے، تاہم ہماری مشکل ناجائز صہیونی ریاست اور امریکہ کی جانب سے تل ابیب کی مکمل حمایت ہے.
یاد رہے کہ عالمی مخالفت کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 دسمبر میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں.
واضح رہے کہ القدس مسلمانوں کا قبلہ اول اور فلسطینی سرزمین سے الگ نہ ہونے والا حصہ ہے جس کو مسلمانوں اور پورے عالم اسلام کے درمیان اہم حیثیت حاصل ہے. یقینا قدس شریف اسلامی ملک فلسطین کا حقیقی اور اصل دارالحکومت ہے اور امریکہ منفی اقدامات اور بحرانوں سے اس حقیقت کو نظرانداز نہیں کرسکتا.