برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے اقدام کا خیر مقدم
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوچارک نے برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کی طرف سے فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کیا
سحرنیوز/دنیا: اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے تین ممالک کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ارنا نیوز کے نامہ نگار کے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ ایک انتہائی تاریک لمحے میں مسئلہ فلسطین کے حل کی امید کو زندہ رکھنے میں مدد دے گا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ اقدام مسئلہ فلسطین کے حل کے معاملے میں ایک پیشرفت ہے۔
برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے اتوار اکیس ستمبر کو ایک تاریخی اقدام میں فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کیا جو مغرب اور اسرائیل کے درمیان پیدا ہونے والی خلیج کی عکاسی کرتا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے اعلان کیا کہ ملک امن کی امید بحال کرنے کے لیے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے بھی ایک بیان میں اوٹاوا کی جانب سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا ہے۔
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے بھی اعلان کیا کہ ان کا ملک سرکاری طور پر "فلسطین کی آزاد اور خودمختار ریاست" کو تسلیم کرتا ہے۔
اسکے علاوہ فرانس، بیلجیئم، لکسمبرگ اور مالٹا بھی فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کرنے جا رہے ہیں جس کے بعد تاریخ کی اس مسلمہ حقیقت کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد ڈیڑھ سو سے تجاوز کر جائے گی۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے بھی فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کرنے پر مبنی مذکورہ تین مغربی ممالک کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
حماس نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یہ پیشرفت اپنی سرزمین اور مقدس مقامات پر فلسطینی عوام کے مسلمہ حق کو تسلیم کرنے اور بیت المقدس کی مرکزیت کے ساتھ ایک آزاد ریاست کے قیام کی راہ میں ایک اہم قدم ہے جو یقینی طور پر فلسطینی عوام کی برسوں کی جد وجہد، مزاحمت و استقامت اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔