غزہ کی حمایت میں رام اللہ میں مظاہرے جاری
علاقائی ذرائع ابلاغ ناپاک امریکی منصوبے سینچری ڈیل کے باضابطہ اعلان سے پہلے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حملوں میں تیزی کا عندیہ ظاہر کررہے ہیں دوسری جانب غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لئے قائم عوامی کمپین کے جاری کردہ بیان میں غزہ کے خلاف فلسطینی اتھارٹی کے اقدامات کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ہزاروں فلسطینی پچھلے ایک ہفتے سے رام اللہ میں مظاہرہ کر رہے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کے خلاف تادیبی اقدامات کا سلسلہ بند کرے اور غزہ کا محاصرہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔یہ مظاہرے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کے لیے چلائی جانے والی عوامی کمپین کی اپیل پر کیے جارہے ہیں۔ عوامی کمپین کے جاری کر دہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی اقدام فلسطینی عوام کی صدائے حق کو خاموش نہیں کرسکتا۔اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے خفیہ اداروں کے کریک ڈاؤن کے باجود فلسطینی عوام اپنے احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔عوامی کمپین کے حامیوں کا کہنا ہے کہ رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جینس اہلکار فلسطینی مظاہرین کی سرکوبی میں برابر کے شریک ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی کمپین اور مطالبات کو عوام میں مقبولیت حاصل ہوتی جارہی ہے۔دوسری جانب علاقائی ذرائع ابلاغ ناپاک امریکی منصوبے سینچری ڈیل کے باضابطہ اعلان سے پہلے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حملوں میں تیزی کی نشاندھی کر رہے ہیں۔مسئلہ فلسطین کو اسرائیل کے حق میں ختم کرنے کا یہ سازشی منصوبہ، مشرق وسطی کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کی انتہا پسند ٹیم نے تیار کیا ہے۔اس ڈیل پر عملدرآمد کی صورت میں فلسطینی عوام کو سب سے پہلے بیت المقدس سے ہاتھ دھونا پڑے گا جبکہ اپنے آبائی شہروں اور علاقوں کو فلسطینیوں کی واپسی کا حق بھی ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائے گا۔یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی حکومت، امریکا کی ہری جھنڈی ملنےکے بعد قوموں کی سرکوبی میں امریکہ کے طویل تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، فلسطینیوں کی سرکوبی اور ان کی تحریک انتفاضہ کو دبانے کے لیے نئے منصوبے تیار کر رہی ہے۔اس ناپاک سازشی منصوبےکے تحت امریکہ سرزمین فلسطین کو دنیا کے نقشے سے ہمیشہ کے لیے ختم کردینا اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات میں شدت پیدا کرنے کی غرض سے عالمی ماحول سازگار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔