یمن پر سعودی اتحاد کے حملے جاری
سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جنگ بندی کے باوجود ایک بار پھر یمن کے مختلف رہائشی علاقوں پر حملے کئے۔
المیادین کی رپورٹ کے مطابق یمن کے فوجی ذرائع کا کہنا ہے سعودی اتحاد نے جنگ بندی کے دعووں کے بر خلاف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر 80 مرتبہ حملے کئے۔ اس رپورٹ کے مطابق یمن کے الحدیدہ کے حیس، المنظر اور الدریہمی میں سعودی اتحاد کے جنگی طیارے اور 10 ڈرون نے پروازیں کیں۔
یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب سعودی جنگی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے نو اپریل کو جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ دو ہفتے کی اس جنگ بندی میں مزید توسیع کا امکان پایا جاتا ہے، تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی اور اس اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ہی یمن کے رہائشی علاقوں اور شہری اہداف کو زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکا اور دیگر ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی اور جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
سعودی عرب اپنے تمام تر وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا ایک بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کر سکا -
پچھلے چند برسوں کے دوران مکمل زمینی، سمندری اور فضائی محاصرے کے باوجود یمنی فورسز کی دفاعی طاقت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔