مغربی ممالک دہشتگردوں کے جرائم پر پردہ ڈال رہے ہیں : شام
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے شام کے سلسلے میں مغربی ممالک کے دشمنانہ رویے پر سخت تنقید کی ہے۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشارالجعفری نے دمشق حکومت کے سلسلے میں مغربی ممالک کی پالیسیوں کو سخت ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ مغرب نے شام کے سلسلے میں دشمنانہ موقف اختیار کر رکھا ہے اور وہ دہشتگردوں کے جرائم اور ان کے ہاتھوں عام شہریوں کے خلاف کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے ۔بشار الجعفری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ دمشق حکومت نے بارہا اعلان کیا ہے کہ اس نے نہ ہی ماضی میں کیمیاوی ہتھیار استعمال کیا ہے اور نہ ہی آئندہ ایسا کرے گی ۔
اقوام متحدہ میں شام کے مندوب نے کہا کہ امریکہ وہ واحد ملک ہے جس کے پاس دوسری عالمی جنگ کے بعد بھی کیمیاوی ہتھیاروں کے بڑے ذخائرموجود ہیں اور وہ انھیں ختم کرنے کے لئے بھی تیار نہیں ہے ۔بشار جعفری نے کیمیاوی ہتھیاروں کی روک تھام کے معاہدے کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ادارے کے فرائض اور ذمہ داریوں کو سیاسی بنائے جانے کی مخالفت کریں اور اس میں موجود بڑی اور بنیادی کمیوں اور نقائص کو دور کرنے کی کوشش کریں کیونکہ ان مسائل کے باعث اس ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب تخت روانچی نے بھی کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کی روک تھام کے معاہدے پر بلا کسی تفریق کے پوری طرح عمل درآمد کئے جانے کا مطالبہ کیا۔مجید تخت روانچی نے کہا کہ ایران ، عصر حاضر میں کیمیاوی ہتھیاروں کی بھینٹ چڑھنے والے ملک کی حیثیت سے ان ہتھیاروں کے استعمال کی سخت مذمت کرتا ہے چاہے وہ کسی کے ہاتھوں بھی ہو یا کسی بھی جگہ یا حالات کے تحت ہو۔انھوں نے کہا کہ ایران ایک بار پھر کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی کے معاہدے پر متوازن اور بلاامتیاز عمل درآمد اور اس ادارے کے اختیارات و اقتدار کے تحفظ کا مطالبہ کرتا ہے ۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے شام کے کیمیاوی ہتھیاروں کو ختم کرنے کے مشترکہ میکانیزم کی مصدقہ رپورٹ کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ کیمیاوی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق ادارے نے بھی شام کے تمام کیمیاوی ہتھیاروں کے ذخائر اور اس کے ستائیس پیداواری مراکز کو ختم کئے جانے کی تصدیق کی ہے۔تخت روانچی نے مزید کہا کہ اس وقت ان حقائق اور اقوام متحدہ نیز کیمیاوی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے ادارے کے ساتھ حکومت شام کا غیرمعمولی تعاون منجملہ ہرمہینے اسّی سے زیادہ رپورٹوں اور بھاری اطلاعات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے ۔اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے کہا کہ اس صورت حال کو روکنے کے لئے سلامتی کونسل اور کیمیاوی ہتھیاروں کی روک تھام کے ادارے کے موجودہ امتیازی رویئے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے جو بعض ممالک کے اہداف کے حصول کے لئے سیاسی محرکات کی بنیاد پر شروع کیا گیا ہے ۔