شام میں ترکی کے فوجی اڈے اور انقرہ کے عزائم
ترکی شام کو عدم استحکام سے دوچار رکھنے کے عالمی سامراجی مقاصد کے تحت اپنے فوجی اڈے قائم کر رہا ہے: دفاعی ماہرین
عرب میڈیا کے مطابق شامی سرزمین پر غیر قانونی طور پر موجود ترک فوج نے شام کے شمالی صوبے رقہ میں اپنا چوتھا غیر قانونی فوجی اڈہ قائم کر لیا ہے۔
اسلام ٹائمز کی رپورٹ مطابق شامی سرزمین پر ترک فورسز کا چوتھا غیر قانونی فوجی اڈہ بین الاقوامی ہائی وے "M-4" پر واقع عین عیسی نامی شہر کے ہوشان گاؤں میں قائم کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ترکی کی جانب سے عین عیسی کے دونوں اطراف میں واقع اپنے فوجی اڈوں میں ریڈار اور ہوائی دفاعی نظام بھی نصب کیا گیا ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ ان سسٹمز کا مقصد ممکنہ ڈرون حملوں سے بچاؤ ہے۔
واضح رہے کہ شام میں غیر قانونی طور پر موجود ترک فوج کی جانب سے قبل ازیں گذشتہ 3 ماہ میں 3 فوجی اڈے قائم کئے جا چکے ہیں جو سب کے سب شہر عین عیسی کے شمال، مشرق اور مغرب میں واقع ہیں جن کا عین عیسی شہر کے مرکز سے صرف 2 کلومیٹر کا فاصلہ ہے ۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ترک فورسز کی جانب سے عین عیسی میں ان کی موجودگی پر ناراض نہتے عوام کے خلاف بھی گاہے بگاہے آپریشنز کا سلسلہ جاری رہتا ہے جبکہ چند روز قبل ہی عین عیسی پر ترک فورسز کے آرٹلری و راکٹ حملے میں 6 بے گناہ شہری شہید اور 16 زخمی ہو گئے تھے۔
دفاعی امور کے ماہرین ترکی کے فوجی اڈوں کے قیام کا مقصد سر زمین شام کو عدم استحکام سے دوچار کئے رکھنے کی عالمی سامراجی پالیسی کا حصہ سمجھتے ہیں۔