سوئے حسین (ع) ۔ تصاویر
کربلا، توحید و عبودیت، عشق و محبت، ایثار و قربانی، انسانیت و جوانمردی اور بے شمار اسلامی و انسانی یا بالفاظ دیگر حسینی اقدار کی جلوہ گاہ ہے۔ خدائے سبحان نے اُسے گوہر حسین (ع) کے طفیل میں ایک ایسی مقناطیسی صلاحیت عطا فرما دی ہے کہ دنیا میں ہزاروں میل دور رہنے والے بھی اُس کی جانب کھنچے چلے آتے ہیں اور ضریح حسین (ع) پر عشق و مودت سے لبریز ایک نگاہ ڈالنے کے لئے اپنے تن من اور دھن کی بازی لگا دیتے ہیں۔ ان دنوں سوئے کربلا حسینیوں کا سیلاب رواں دواں ہے۔
کربلا، توحید و عبودیت، عشق و محبت، ایثار و قربانی، انسانیت و جوانمردی اور بے شمار اسلامی و انسانی یا بالفاظ دیگر حسینی اقدار کی جلوہ گاہ ہے۔ خدائے سبحان نے اُسے گوہر حسین (ع) کے طفیل میں ایک ایسی مقناطیسی صلاحیت عطا فرما دی ہے کہ دنیا میں ہزاروں میل دور رہنے والے بھی اُس کی جانب کھنچے چلے آتے ہیں اور ضریح حسین (ع) پر عشق و مودت سے لبریز ایک نگاہ ڈالنے کے لئے اپنے تن من اور دھن کی بازی لگا دیتے ہیں۔ ان دنوں سوئے کربلا حسینیوں کا سیلاب رواں دواں ہے۔
کہتے ہیں کہ خاک میں ٹھنڈک پائی جاتی ہے، اس طرح کہ ہر کسی کو مرنے کے بعد اگر اُس کے حوالے کر دیا جاتا ہے تو اُس کے متعلقین اور چاہنے والوں کو قرار آ جاتا ہے، مگر اللہ رے خاک کربلا کی حرارت کہ سید الشہدا حسین (ع) کے جسم اطہر کو اسکے حوالے کر تو دیا گیا مگر چودہ صدیاں بیت جانے کے بعد بھی دلوں کو قرار نہ آسکا اور وہ حرارت اپنی تمام تر شدت و حدت کے ساتھ دلوں میں زندہ ہے اور گویا دن بدن مزید خاکی پیکروں میں حسینی مودت کی روح پھونک کر انہیں اپنا گرویدہ بنا رہی ہے۔ زمانہ گواہ ہے کہ دن گزرنے کے ساتھ ساتھ سوئے کربلا آنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہی ہوتا چلا جا رہا ہے۔