Nov ۰۸, ۲۰۲۳ ۱۵:۰۳ Asia/Tehran
  • طوفان الاقصی سےغاصب اسرائيل کے سیاحتی اور اقتصادی شعبے پرتباہ کن اثرات مرتب ہوئے

صیہونی ذرائع نے اعتراف کیا ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن اور غزہ کے خلاف جنگ کے غاصب اسرائيلی حکومت کے سیاحتی شعبے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام:  طوفان الاقصی آپریشن اور غزہ کی جنگ نے صیہونی حکومت کے سیاحتی شعبے پر تباہ کن اثرات مرتب کئے ہیں ۔ یہاں تک کہ اکتوبر کے مہینے میں مقبوضہ فلسطینی سرزمین کی سیاحت کرنے والوں میں چھہتر فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ تل ابیب جانے والی بہت سی پروازوں کو کینسل کر دیا گیا۔

صیہونی حکومت کے سیاحتی مرکز نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں نواسی اعشاریہ سات ہزار سیاح مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں داخل ہوئے جبکہ سنہ دو ہزار بائیس میں اسی عرصے کے دوران تین لاکھ انہتر ہزار سیاحوں نے ان علاقوں کی سیاحت کی تھی ۔ اس مرکز نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سات اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے تل ابیب میں واقع بن گوریون ایئرپورٹ کی پروازوں میں اسّی فیصد تک کمی واقع ہوچکی ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی ایئرلائنز نے بھی مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں جانےوالی اپنی پروازیں بند کر دی ہیں۔ ان پروازوں میں فلائی دوبئی اور بلو برڈ شامل ہیں۔

غزہ پٹی میں غاصب اسرائیل کے مظالم نے اس حکومت کے اقتصاد کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ صیہونی حکومت کے تخمینے کے مطابق اس جنگ کے نتیجے میں اسے دو سو ارب شیکل مطابق اکیاون ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔

ٹیگس