Sep ۱۷, ۲۰۱۵ ۱۴:۰۰ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلانے کا حکم
    فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلانے کا حکم

اسرائیلی کابینہ نے، فلسطینیوں کے خلاف براہ راست گولیاں چلانے کی منظوری دے دی ہے-

فلسطین الیوم کی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی کابینہ کے اس فیصلے کی رو سے اگر فلسطینی مسلمان، اسرائیلی فوجیوں اور صیہونی آبادکاروں کو مسجدالاقصی اور بیت المقدس کے دیگر علاقوں میں داخل ہونے سے روکیں گے تو اسرائیلی فوجی ان پر براہ راست گولیاں چلا سکتے ہیں-

اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی کابینہ کے اس فیصلے کا نفاذ صرف مسجد الاقصی تک محدود نہیں ہے بلکہ پورے مقبوضہ علاقوں میں قابل عمل ہوگا-
اسی تعلق سے خبروں میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے بدھ کی رات کو مشرقی بیت المقدس کے العیساویہ علاقے میں ایک فلسطینی جوان کو براہ راست گولی کا نشانہ بناکر زخمی کردیا-

 اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتنیاہو نے بدھ کے روز کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپ کے قوانین میں ترمیم اور پتھر اور آتشگیر مواد پھینکنے والے فلسطینیوں کو سخت ترین سزا دیئے جانے پر تاکید کی- نتنیاہو نے یہ بھی کہا کہ وہ صیہونی آبادکاروں کو مسجدالاقصی میں داخل ہونے سے منع نہیں کریں گے-

درایں اثنا نیتن یاھو کی لیکوڈ پارٹی نے جمعرات کو سماجی چینلوں کے ذریعے ایک بیان میں اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ مسجد الاقصی پر حملے کریں- واضح رہے کہ مسجد الاقصی اور اس کے اطراف کے مقدس مقامات میں گذشتہ اتوارکے روز سے فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیلی فوج اور صیہونی آبادکاروں کی شدید جھڑپیں جاری ہیں- یہ جھڑپیں مسجد الاقصی میں اسرائیلی وزیر زراعت اور ایک سو بیس صیہونی آباد کاروں کے داخلے کے بعد شروع ہوئی ہیں-

فلسطینی ذرائع کے مطابق صیہونی عناصر کا یہ مقصد تھا کہ مسجد الاقصی کے محافظوں کو مسجد سے باہر نکال کر اس مسجد پر قبضہ کرلیں اور ہیکل سلیمانی تعمیر کرنے کے لئے حالات فراہم کریں-

ٹیگس