داعش کی تشکیل میں مغربی ممالک کا ہاتھ
شام کی حکومت نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش کو مغربی ملکوں نے بنایاہے۔
شام کی حکومت نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش کو مغربی ملکوں نے بنایاہے جس کا مقصد صیہونی حکومت کو تحفظ فراہم کرنا اور مسئلہ فلسطین کو پس پشت ڈال دینا ہے ۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے کہا ہے کہ عراق شام اور الجزائر میں سرگرم دہشت گرد گروہ داعش کو مغربی ملکوں نےبنایا ہے جس کا مقصد ان ملکوں کو نابود کرنا مسئلہ فلسطین کو پس پشت ڈال دینا اور صیہونی حکومت کو زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کرنا ہے -
بشار جعفری نے کہا کہ عراق اور شام میں سرگرم داعش کے عناصر غیر ملکی ایجنٹ ہیں جو انقلابی نام سے عرب ملکوں میں داخل ہوئےہیں اور اسلام کے نام پر ان ملکوں کو تباہ کررہے ہیں - ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جو کچھ بھی شام اور عراق میں ہورہا ہے وہ نہ صرف ان ملکوں کے داخلی معاملات میں اغیار کی مداخلت ہے بلکہ ان ملکوں کے اقتدار اعلی پر حملہ ہے جو خلیج فارس کے عرب ملکوں اور ترکی کےپیسوں سے کیا جارہا ہے-
شامی مندوب نے کہا کہ مغربی ممالک اپنے اس قسم کے اقدامات سے صیہونی حکومت کے مفادات اور سیکورٹی کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ایک آزاد فلسطینی مملکت کے قیام کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنےاور مسئلہ فلسطین کو پوری طرح پس پشت ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں - انہوں نے کہا کہ جوممالک صیہونی حکومت کے دشمن ہیں مغربی ممالک ان کے مقابلے پرآجاتے ہیں شامی مندوب کا کہنا تھا کہ صدر بشاراسد اگر جولان کی پہاڑیوں سے دستبردار ہوجائیں جہاں صیہونیوں نے قبضہ کررکھا ہے تو شام کا بحران بہت آسانی کے ساتھ حل ہوجائے گا - مگر شام اپنے علاقے سے ہرگز دستبردار نہیں ہوگا -
انہوں نے شام کے بحران کے حل سے متعلق روس کے فارمولے کے بارے میں کہا کہ روس کا فارمولہ درحقیقت شام کے بحران کے حل کے تعلق سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر ہی تاکید کرتاہے جس میں شام کی حکومت کے ساتھ ہم آہنگ ہوکر دہشت گردوں کے خلاف جنگ کی بات کی گئی ہے - بشار جعفری نے کہا کہ لیکن اس قرارداد پر مغربی ممالک عمل نہیں کررہے ہیں اور مغربی ممالک یہ کہتے ہیں کہ دہشت گردی کی تعریف وہ نہیں ہے جو شام اور روس کررہے ہیں -
شام کے مندوب نے کہا کہ مغرب دراصل دہشت گردی کی اصطلاحات سے کھیل رہا ہے - ان کا کہنا تھا کہ شام کے بحران کی اصل وجہ دہشت گردی کے تعلق سے مغربی ملکوں کا دوہرا رویہ ہے اور یہی سبب ہے کہ شام کا بحران گذشتہ چار سال سے جاری ہے -انہوں نے کہا کہ اس کے جواب میں روس کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک کا مقصد داعش اور جبہتہ النصرہ پر حملہ کرنا نہیں بلکہ شام کی حکومت کو تبدیل کرنا ہے اور ماسکو اگر شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کررہا ہے تو شامی حکومت کی ہم آہنگی سے کررہا ہے - جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے عین مطابق ہے -